عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
بھارت کی طرف سے مبینہ طور پر غلطی سے فائر ہونے والے میزائل کے پاکستان میں گرنے پر مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں پروٹوکول ناکافی ہیں۔ دونوں ممالک میں فاصلہ کم ہونے کی وجہ سے ری ایکشن ٹائم بھی بہت کم ہے۔ کوئی بھی غلطی کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔
یوکرین نے روس کے خلاف لڑائی میں حصہ لینے کے لیے پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک کے رضا کاروں کو یوکرین آنے کی پیشکش کی ہے البتہ رضاکاروں کی بھرتی سرکاری سطح پر حکومت کی اجازت اور عسکری تجربے سے مشروط ہے۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر بلوچ طلبہ کے احتجاجی کیمپ کے دورے کے بعد وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ بلوچ طلبہ کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ قابلِ مذمت ہے۔
خاتون وکیل ایمان زینب مزاری کے خلاف اسلام آباد پولیس نے گزشتہ رات مقدمہ درج کیا تھا جس میں ایمان مزاری سمیت بلوچ طلبہ کونسل کے صدر داد شاہ بلوچ، قمر بلوچ اور صحافی اسد طور سمیت دو سو طلبہ کے خلاف مجرمانہ سازش، کارِ سرکار میں مداخلت اور پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ماضی میں حکومت کی جانب سے شادی کی عمر متعین کرنے کے لیے قانون سازی پر مذہبی حلقوں کی جانب سے مزاحمت کی جاتی رہی ہے۔ تاہم پاکستان کے صوبے سندھ میں شادی کی کم سے کم عمر 18 برس کا قانون رائج ہے۔
پاکستان دفاعی ضروریات کے لیےساز و سامان دیگر ممالک سے خریدتا ہے ۔ اسلام آباد نے 2021 میں یوکرین سے 15 کروڑ ڈالرز کا دفاعی سامان خریدنے کا معاہدہ کیا تھا البتہ اب مبصرین کا خیال ہے کہ جنگ کی وجہ سے اسے یوکرین سے یہ سامان بر وقت نہیں مل سکے گا۔
نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر عارف عثمانی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ایک وضاحتی خط میں موقف اختیار کیا ہے کہ امریکی قوانین پر عمل نہ ہونے پر جرمانہ ہوا ہے لیکن تحقیقات میں غلط ٹرانزیکشن یا دانستہ بد انتظامی ثابت نہیں ہوئی ہے۔
اسلام آباد کی ایک عدالت نے نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت اور دو شریک ملزمان کو 10،10 برس قید کی سزا سنائی ہے۔ کیس کا فیصلہ 22فروری کو محفوظ کیا گیا تھا۔ مرکزی ملزم کے والدین سمیت باقی افراد کو بری کر دیا گیا ہے۔ عاصم علی رانا کی رپورٹ۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانی نے جمعرات کو نور مقدم قتل کیس کا محفوظ فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ عدالت نے 22 فروری کو حتمی دلائل مکمل ہونے اور وکلا کے جواب الجواب کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
ان کے ترجمان ریاض طوری نے ایک ٹوئیٹ میں ان کی وفات کی تصدیق کی۔ رحمان ملک گذشتہ دو ماہ کے عرصہ سے علیل تھے اور کرونا کے بعد پھیپھڑوں میں پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث انتقال کرگئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیکا قانون کی دفعہ 20 کے تحت وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو گرفتاریوں سے روک دیا ہے ۔عدالت کا کہنا ہے کہ اگر پیکا قانون کی دفعہ 20 کے تحت گرفتاری ہوئی تو ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ذمہ دار ہوں گے۔
ایف آئی اے کی جانب سے کسی کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا ایف آئی اے پبلک آفس ہولڈر کی ساکھ کی حفاظت کے لیے کام کر رہا ہے؟ ایف آئی اے کا کون سا ڈائریکٹر ہے جو آئین کو مانتا ہے نہ قانون کو؟ یہ کسی ایک فرد کا نہیں بلکہ شہری حقوق کے تحفظ کا معاملہ ہے۔
آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ (او سی سی آر پی) نے سوئس بینک کےاکاؤنٹ ہولڈرز کی 100 ارب ڈالرز سے زائد کے کھاتوں کی تفصیلات جاری کی ہیں جن میں پاکستان کے خفیہ ادارے کےسابق سربراہ اوران کے رشتہ داروں کے نام بھی شامل ہیں۔
صدر عارف علوی نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) اور الیکشنز ایکٹ میں ترامیم کے آرڈیننس جاری کردیے ہیں۔ پیکا کے تحت جھوٹی یا جعلی خبر دینے پر اب پانچ سال تک سزا دی جا سکے گی جب کہ الیکشنز ایکٹ کے مطابق ارکانِ پارلیمنٹ پر انتخابی مہم کے دوران حلقوں کے دوروں پر پابندی ختم کر دی گئی ہے۔
عینی شاہدین اور محسن بیگ کے اہلِ خانہ کے مطابق بدھ کو صبح گیارہ بجے کے قریب ایف آئی اے اہلکاروں نے ان کے گھر پر چھاپہ مارااور اس دوران پولیس کی بھاری نفری نے ان کے گھر کا گھیراؤ کیا ۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کی تمام ویب سائٹس کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اگر کوئی ادارہ قابل اعتراض مواد خود ضائع کر دیتا ہے تو یہ بہتر اقدام ہے۔
لاپتا صحافی مدثر نارو کے اہلِ خانہ کئی برس سے ان کی بازیابی کے لیے عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں۔ پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں مدثر نارو کی بازیابی کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر ان کے چار سالہ بیٹے سچل نارو نے اپنی سالگرہ کا کیک کاٹا۔ وزیرِ اعظم عمران خان بھی اہلِ خانہ کو مدثر نارو کی جلد واپسی کے لیے کوشش کی یقین دہانی کرا چکے ہیں۔ عاصم علی رانا کی رپورٹ۔
مزید لوڈ کریں