درویش عزیز دشتی ضلع کیچ کے صدر مقام تربت میں گزشتہ سات برس سے 'اسکول فار آل' کے نام سے ایک ادارہ چلاتے تھے جس میں تربت کے 400 سے زائد یتیم اور نادار بچوں کو مفت تعلیم کے علاوہ اُن کی مالی معاونت بھی کی جاتی تھی۔
بلوچستان میں صحافیوں نے کوئٹہ پریس کلب پر پولیس کی جانب سے تالہ بندی کے خلاف صوبائی اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ مرتضیٰ زہری کی رپورٹ۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے گرد باڑ کی تنصیب کے منصوبے کی مخالفت اور اس کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔
بلوچستان کی یونیورسٹیز کے اساتذہ اور ملازمین تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے سراپا احتجاج ہیں۔ مالی بحران کے باعث کئی اساتذہ یونیورسٹی چھوڑ چکے ہیں جب کہ بعض جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس تمام صورتِ حال میں طلبہ کی تعلیم پر بھی اثر پڑ رہا ہے۔ دیکھیے مرتضیٰ زہری کی رپورٹ۔
بلوچستان میں لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز‘ نے گمشدہ افراد سے متعلق فوج کا بیان مسترد کر دیا ہے۔
گوادر سٹی پولیس کے ایک افسر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مسلح افراد نے ایک گھر میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہاں موجود سات مزدور موقع پر ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔
کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں ایرانی پیڑولیم کی مرکزی منڈی میں ایک ڈیلر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ماضی کے مقابلے میں موجودہ حکومت کے دور میں ایرانی پیٹرول کی سپلائی میں اضافہ ہوا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے کچھ ویڈیو کلپس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چمن میں ایف سی قلعہ کے سامنے فورسز کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور فائرنگ کی جارہی ہے جب کہ مظاہرین بھی ایف سی اہل کاروں پر پتھراؤ کر رہے ہیں۔
بلوچستان کے علاقے نوشکی میں نو افراد کو بس سے اتار کر قتل کرنے واقعے کے بعد حکومت نے ایک سیکیورٹی پلان تشکیل دیا ہے۔ لیکن ٹرانسپورٹرز اس پلان کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ نئے سیکیورٹی پلان میں کیا شرائط شامل ہیں اور ٹرانسپورٹرز اس پر کیا مؤقف رکھتے ہیں؟ بتا رہے ہیں مرتضیٰ زہری۔
پولیس کے مطابق، یہ واقعہ جمعہ کی شب اس وقت پیش آیا جب ایرانی سرحد سے متصل علاقے تفتان جانے والی ایک مسافر بس نوشکی کے قریب "سلطان چڑھائی" پر پہنچی جہاں پہلے سے ناکہ لگائے مسلح افراد نے فائرنگ کی اور بس کو روک لیا۔
بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں نامعلوم مسلح افراد نے پاکستان کی فوج کی بم ڈسپوزل ٹیم پر حملہ کیا جس میں دو اہل کار ہلاک اور چار اہل کار زخمی ہو گئے۔
سیکورٹی فورسز کے ذرائع نے بتایا ہے کہ 4 سے 6 کے قریب دہشت گروں نے نیول بیس میں داخل ہونے کی کوشش کی جس کا مقابلہ کرتے ہوئے ایف سی کے اسپیشل آپریشن ونگ، نیول ایس ایس جی اور دیگر فورسز نے دہشت گردوں کو پسپا کیا ہے۔
وزیرِ اعلٰی بلوچستان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کے بہادر جوانوں نے دہشت گردی کا حملہ ناکام بنایا۔ کامیاب کارروائی پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
منگل کو ایچ آر سی پی نے اس حوالے سے ایک فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری کی ہے جس میں حکومت کو متاثرہ فریقوں سے رابطے کی سفارش کر کے مقامی تاجروں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔
مختلف سرکاری اداروں کے مطابق اس دوران خیبرپختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان اور افغانستان سے ملحقہ قبائلی اضلاع شدید بارشوں، برف باری اور پہاڑی تودے گرنے سے مختلف شاہراہوں اور سڑکوں پر آمد و رفت کا سلسلہ بھی متاثر ہوا ہے۔
مبصرین کا خیال ہے کہ سرفراز بگٹی اور ان کی کابینہ کو آئندہ پانچ برسوں کے دوران جن چیلنجز کا سامنا ہوگا ان میں امن و امان کی صورتِ حال سرِ فہرت ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن کی سرحد پر چار ماہ کے بعد تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر بحال ہو گئی ہیں۔ البتہ لغڑی اتحاد کا ویزے اور پاسپورٹ کی پابندی کے خلاف چمن میں دھرنا بدستور جاری ہے۔
بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث سیلابی صورتِ حال پیدا ہو گئی ہے اور نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے بعد بلوچستان کی حکومت سازی میں تاخیر کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ بلوچستان کی حکومت کے فیصلے کوئٹہ کے بجائے اسلام آباد میں ہو رہے ہیں۔
مزید لوڈ کریں