جنوبی ایشیا کے 22 کروڑ سے زائد انسانوں کا ملک پاکستان، جس کی 60 فیصد سے زائد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، صرف 75سالوں کے سیاسی اور معاشی سفر میں آگے کی طرف جانے کے بجائے ناقدین کے بقول، ترقی معکوس کا باب' کیوں بن گیا ہے؟
پاکستان کی تاریخ میں 2022 کئی ہنگامہ خیز تبدیلیاں لے کر آیا۔ اس برس عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت قائم ہوئی۔ عمران خان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا۔ 2022 کے اہم ترین واقعات جاننے کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
سال 2021 کے دوران پاکستان میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ویکسی نیشن مہم کا آغاز ہوا۔ اس سال آئی ایس آئی کے سربراہ کی تقرری کے معاملے پر سیاسی و عسکری قیادت میں اختلافات پیدا ہوئے وہیں حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم میں شامل دو بڑی جماعتیں اتحاد سے الگ ہوئیں۔
سال 2020 پاکستان میں کرونا وائرس کے آغاز کا سال تھا۔ اسی برس کالعدم ٹی ٹی پی کے ترجمان احسان اللہ احسان فوج کی حراست سے فرار ہوئے۔ کراچی ایئرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ آبادی پر گرنے کا واقعہ بھی اسی برس پیش آیا جس میں 97 افراد ہلاک ہوئے۔ سال 2020 کے دیگر اہم واقعات جاننے کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
سال 2019 پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا سال رہا۔ بھارت نے پلوامہ حملے کا ذمے دار پاکستان کو ٹھہرا کر بالاکوٹ میں فضائی کارروائی کی۔ جوابی کارروائی میں بھارتی پائلٹ ابھی نندن گرفتار ہوئے جنہیں دو روز بعد نئی دہلی کے حوالے کیا گیا۔ سال 2019 کے دیگر اہم واقعات کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
سال 2018 پاکستان میں انتخابی گہما گہمی کا سال تھا لیکن اسی سال زینب قتل کیس اور نقیب اللہ محسود کی ہلاکت جیسے افسوس ناک واقعات بھی پیش آئے۔ پاکستان تحریکِ انصاف نے 2018 میں ہی الیکشن جیت کر حکومت بنائی۔ اس سال کے دیگر اہم واقعات کے بارے میں جانیے اس ٹائم لائن میں۔
سال 2017 میں وزیرِاعظم نواز شریف کو پاناما کیس میں نااہل قرار دیا گیا۔ اسی برس پاکستان کرکٹ ٹیم نے سرفراز احمد کی قیادت میں چیمپئنز ٹرافی جیتی۔ تحریک لبیک نے حلف نامے میں ختم نبوت سے متعلق تبدیلی پر فیض آباد کے مقام پر دھرنا دیا۔ اس سال کے دیگر اہم واقعات جاننے کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
سال 2016 میں پاناما لیکس میں وزیرِ اعظم نواز شریف کے اہلِ خانہ سمیت سینکڑوں پاکستانی شخصیات کی آف شور کمپنیوں کا انکشاف ہوا۔ اسی سال جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوج کی کمان سنبھالی۔ اس سال کے دیگر اہم واقعات جاننے کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
سال 2015 میں چینی صدر شی جن پنگ کے دورۂ پاکستان میں سی پیک منصوبے کا آغاز ہوا۔ پاکستانی کمپنی ’ایگزیکٹ‘ پر جعلی ڈگریاں بنانے میں ملوث ہونے کا اسکینڈل سامنے آیا۔ اسی برس بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی پاکستان کے نجی دورے پر آئے۔ 2015 کے دیگر واقعات جاننے کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
سال 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردی کے حملے کا لرزہ خیز واقعہ پیش آیا جس میں 131 طلبہ سمیت 141 افرد کی جانیں گئیں۔ اسی سال اسلام آباد میں تحریکِ انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کی وجہ سے سیاسی بے یقینی کی فضا برقرار رہی۔ 2014 کے دیگر اہم واقعات کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
سال 2013 کے انتخابات کے بعد نواز شریف تیسری بار ملک کے وزیرِ اعظم منتخب ہوئے۔ اس برس جنرل اشفاق پرویز کیانی کی ریٹائرمنٹ کے بعد جنرل راحیل شریف نے فوج کی کمان سنبھالی۔ امریکہ کے ڈرون حملے میں ٹی ٹی پی کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت بھی اسی سال ہوئی۔2013 کے دیگر اہم واقعات جانیے اس ٹائم لائن میں۔
سال 2012 میں صدر آصف زرداری کے خلاف سوئس حکومت کو خط نہ لکھنے پر سپریم کورٹ کی سزا سے وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی نااہل ہوئے۔ اسی برس ٹی ٹی پی نے لڑکیوں کی تعلیم کی علم بردار ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملہ کیا۔ 2012 کے اہم واقعات جاننے کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
مزید لوڈ کریں