امریکی صدر براک اوباما جمعرات کی شام ڈیموکریٹک نیشنل کنوینشن میں خطاب کرنے والے ہیں جِس میں وہ دوسری صدارتی مدت کے لیےاپنی پارٹی کی نامزدگی کی پیش کش کو قبول کرنے کا اعلان کریں گے۔
تقریر میں وہ ملکی معیشت کے بارے میں اپنے نصب العین کی وضاحت کریں گے، جس کا مقصد ایسے ووٹروں کی حمایت حاصل کرنا ہےجنھوں نے ووٹ دینے کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
مسٹر اوباما کے مشیر ڈیوڈ پلوف نے جمعرات کو’ اے بی سی ٹیلی ویژن‘ کو بتایا کہ تقریر کے بعد ووٹر واضح طور پر پرکھ سکیں گے کہ وہ ملک کو معاشی طور پر کس سمت لے جانا چاہتے ہیں۔
چھ نومبر کے انتخابات میں نو ہفتے باقی ہیں۔ عام جائزوں سےمعلوم ہوتا ہے کہ مسٹر اوباما اور ریپبلیکن پارٹی کے چیلنجر مِٹ رومنی کی مقبولیت کا درجہ برابر سطح کا ہے۔
پلوف نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ ڈیموکریٹک کنوینشن کوئی کمی چھوڑے گی جس کےباعث انتخابات پر کوئی فرق پڑسکتا ہو۔
ایک ٹیلیویژن انٹرویو میں پلوف نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ صدارتی انتخابی دوڑ میں آخری وقت تک کانٹے کا مقابلہ رہے گا۔
اس سے قبل جمعرات کو مسٹر اوباما نے اپنےاُن حامیوں کے ساتھ ایک کانفرنس کال کے ذریعے خطاب کیا جو حضرات نامزدگی قبول کرنےسے متعلق اُن کی تقریر میں بنفس نفیس شرکت کے خواہاں تھے۔
کنوینشن کے منتظمین نے شمالی کیرولینا کےمقام شارلوٹ کے فٹ بال اسٹیڈیم میں تقریر کا اہتمام کیا تھا، جس کی 74000نشستیں ہیں۔ لیکن، طوفانی بارش کے خطرے کے پیش ِنظر، اِس پروگرام کوتبدیل کیا گیا اور اب یہ خطاب بند کمرے والےایک اسٹیڈیم سے کیا جائے گا، جس میں نشستوں کی گنجائش محدود ہے۔
کانفرنس کال میں مسٹر اوباما نے کہا کہ یہ بات مایوس کن ہے۔ تاہم، وہ اپنے حامیوں اور رضاکاروں کی حفاظت کے معاملے کو داؤ پر نہیں لگا سکتے۔
اُنھوں نے اپنےحامیوں کو بتایا کہ وہ ریپبلیکن چیلنجر مِٹ رومنی کے خلاف انتخابی دوڑ کو سخت مقابلہ سمجھتے ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ مسٹر رومنی کی مہم منفی تشہیر کا ایک پلندہ ہے۔
تقریر میں وہ ملکی معیشت کے بارے میں اپنے نصب العین کی وضاحت کریں گے، جس کا مقصد ایسے ووٹروں کی حمایت حاصل کرنا ہےجنھوں نے ووٹ دینے کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
مسٹر اوباما کے مشیر ڈیوڈ پلوف نے جمعرات کو’ اے بی سی ٹیلی ویژن‘ کو بتایا کہ تقریر کے بعد ووٹر واضح طور پر پرکھ سکیں گے کہ وہ ملک کو معاشی طور پر کس سمت لے جانا چاہتے ہیں۔
چھ نومبر کے انتخابات میں نو ہفتے باقی ہیں۔ عام جائزوں سےمعلوم ہوتا ہے کہ مسٹر اوباما اور ریپبلیکن پارٹی کے چیلنجر مِٹ رومنی کی مقبولیت کا درجہ برابر سطح کا ہے۔
پلوف نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ ڈیموکریٹک کنوینشن کوئی کمی چھوڑے گی جس کےباعث انتخابات پر کوئی فرق پڑسکتا ہو۔
ایک ٹیلیویژن انٹرویو میں پلوف نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ صدارتی انتخابی دوڑ میں آخری وقت تک کانٹے کا مقابلہ رہے گا۔
اس سے قبل جمعرات کو مسٹر اوباما نے اپنےاُن حامیوں کے ساتھ ایک کانفرنس کال کے ذریعے خطاب کیا جو حضرات نامزدگی قبول کرنےسے متعلق اُن کی تقریر میں بنفس نفیس شرکت کے خواہاں تھے۔
کنوینشن کے منتظمین نے شمالی کیرولینا کےمقام شارلوٹ کے فٹ بال اسٹیڈیم میں تقریر کا اہتمام کیا تھا، جس کی 74000نشستیں ہیں۔ لیکن، طوفانی بارش کے خطرے کے پیش ِنظر، اِس پروگرام کوتبدیل کیا گیا اور اب یہ خطاب بند کمرے والےایک اسٹیڈیم سے کیا جائے گا، جس میں نشستوں کی گنجائش محدود ہے۔
کانفرنس کال میں مسٹر اوباما نے کہا کہ یہ بات مایوس کن ہے۔ تاہم، وہ اپنے حامیوں اور رضاکاروں کی حفاظت کے معاملے کو داؤ پر نہیں لگا سکتے۔
اُنھوں نے اپنےحامیوں کو بتایا کہ وہ ریپبلیکن چیلنجر مِٹ رومنی کے خلاف انتخابی دوڑ کو سخت مقابلہ سمجھتے ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ مسٹر رومنی کی مہم منفی تشہیر کا ایک پلندہ ہے۔