بھارتی ایئر فورس نے پاکستان کی سرحد کے قریب پنجاب سیکٹر میں روسی ساختہ دفاعی فضائی نظام ایس-400 میزائل سسٹم کی تنصیب شروع کر دی ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے 'انڈیا ٹوڈے' کے مطابق بھارتی فوج کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ایس-400 ایئر ڈیفنس میزائل اسکواڈرن پنجاب سیکٹر پر نصب کیا گیا ہے۔
روس نے حال ہی میں ایس-400 میزائل سسٹم کی بھارت کو سپلائی شروع کی تھی۔ اربوں ڈالر کے اس معاہدے پر امریکہ نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ تاہم بھارت نے اس میزائل سسٹم کو اپنی قومی سلامتی کے لیے ناگزیر قرار دیا تھا۔
بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کے مطابق پنجاب سیکٹر میں میزائل سسٹم کی تنصیب کا کام رواں برس کے اختتام تک مکمل ہو جائے گا جس کے بعد بھارتی ایئر فورس مشرقی سرحد پر اس کی تنصیب کا کام شروع کرے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایس-400 میزائل سسٹم کے لیے سازو سامان سمندری اور فضائی دونوں راستوں سے بھارت پہنچایا گیا تھا۔
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائیہ کے افسران نے اس جدید میزائل سسٹم سے متعلق تربیت کے لیے روس کے دورے بھی کیے تھے۔
بھارتی ایئر فورس کے حکام کا کہنا ہے کہ میزائل سسٹم کی بیٹریز چین اور پاکستان کی جانب سے کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے کافی ہوں گی۔
بھارت کا دعویٰ ہے کہ ایس-400 میزائل سسٹم کی شمولیت سے اسے خطے میں دفاعی برتری حاصل ہو جائے گی جب کہ چین اور پاکستان سے درپیش چیلنج سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی۔
مبصرین کے مطابق روسی ساختہ ایس-400 میزائل 400 کلو میٹر تک کی حدود میں لڑاکا طیاروں اور کروز میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
امریکہ کے ساتھ قریبی اسٹرٹیجک تعلقات کے باوجود بھارت نے 2019 میں ایس-400 میزائل سسٹم کی خریداری کے لیے روس کے ساتھ پانچ ارب ڈالر سے زائد کا معاہدہ کیا تھا۔
البتہ واشنگٹن نئی دہلی کو اکثر خبردار کرتا رہا ہے کہ روس سے پانچ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایئر میزائل سسٹمز کی خریداری 2017 کے امریکی قانون کے خلاف ہے۔ تاہم بھارت کا مستقل پیغام رہا ہے کہ اس کی قومی سلامتی کے مفادات اس کی دفاعی خریداری میں رہنمائی کرتے ہیں۔