القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کی ایک ایسی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ بھارتی مسلمان لڑکی کی جحاب پر پابندی کے خلاف کھڑے ہونے پر اس کی تعریف کر رہے ہیں۔ مہینوں بعد بظاہر یہ پہلا ثبوت ہے کہ وہ ابھی تک زندہ ہے۔
ایمن الظواہری کی موت کی افواہیں مسلسل گردش کرتی رہی ہیں لیکن منگل کو جاری کی گئی ایک ویڈیو میں جس کا ترجمہ سائٹ انیٹلی جنس گروپ نے کیا ہے ، القاعدہ کےسربراہ نے مسکان خان کی، جنہوں نے بھارت کی جنوب مغربی ریاست کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پہ پابندی پر عمل سے انکار کیا تھا، تعریف کررہے ہیں ۔
جب ہندو بنیاد پرست طلبا نے حجاب پہننے پر اس کا مذاق اڑایا تو اس لڑکی نے نعرہ تکبیر بلند کیا تھا۔ مارچ میں بھارت کی ریاست کرناٹک کی عدالت نے حجاب پر پابندی کو برقرار رکھا جس کی وجہ سے بھارت اور دیگر ملکوں میں مسلمان گروپوں میں اشتعال پایا جاتا ہے۔
الظواہری کی پچھلی ویڈیو میں جو گزشتہ سال نائین الیون کے بیس سال پورے ہونے کے موقع پر گردش کررہی تھی، طالبان کے اگست کے اقتدار میں سنبھالنے کا حوالہ نہیں تھا۔ اس میں یکم جنوری 2021 کے حملے کا ذکر کیا گیا تھا جس میں شمالی شام کے شہر رقہ کی سرحد کے قریب روسی فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
منگل کی ویڈیو سے الظواہری کے مقام کے بارے میں کوئی واضح اشارہ نہیں ملا۔ تاہم یہ ویڈیو افغانستان میں القاعدہ کی موجودگی کا شبہ پیدا کرتی ہے اور حکمراں طالبان کے دہشت گرد گروہوں سے لڑنے اور افغانستان میں انہیں جگہ نہ دینے کے عزم پر تشویش کو اجاگر کرتی ہے۔
الظواہری نے 2011 میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد القاعدہ کی قیادت سنبھالی تھی۔ اسامہ بن لادن کو امریکی نیوی سیلز نے رات کے وقت پاکستان کے اندر ، جہاں وہ چھپا ہوا تھا، ایک چھاپے کے دوران ہلاک کر دیا تھا۔
الظواہری کے بارے میں افواہیں ہیں کہ وہ پاکستان کی سرحد پر افغانستان کے شمال مغربی کنٹر اور بدخشاں صوبوں میں کہیں موجود ہو سکتاہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی علاقہ ناہموار پہاڑی سلسلوں سے جڑا ہوا ہے جو اس خطے میں متعدد دہشت گرد گروہوں کا آخری مورچہ ہو سکتا ہے۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز کےایگزیکٹو ڈائریکٹر عامر رانا کہتے ہیں کہ الظواہری کے بارے میں یہ بھی افواہ تھی کہ وہ پاکستان کے جنوبی شہر کراچی میں ہے، جہاں افغانستان کی بیس سالہ جنگ کے دوران طالبان کے بہت سے رہنما طویل عرصہ تک اپنے گھروں میں بند رہے ۔رانا نے کہا کہ ان کی کراچی میں موت کی افواہ بھی تھی ، انھوں نے مزید کہا کہ اس کے مقام سے قطع نظر کہ وہ کہا ں ہے ،الظواہری کی ویڈیو عالمی برادری کے ساتھ طالبان کے لیے بھی درد سر بنے گی۔
(خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا)