واشنگٹن۔امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے پیر کے روز پاکستان کے لیے مزید ایک کروڑ ڈالرز کی اضافی امداد کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے یہ اعلان پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ساتھ واشنگٹن ڈی سی میں امریکی وزارت خارجہ میں ہونے والے ایک اعلی سطح کے اجلاس کے بعد کیا۔
پیر کے روز ہونے والے اجلاس کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا کہ یہ اضافی امداد فوڈ سیکورٹی کے لیے دی جارہی ہے۔ انہوں نے پاکستان میں شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب کے باعث ہونے والی تباہی پر بھی بات کی۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا “پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے امریکہ تقریباً 56 ملین ڈالرز کی امداد فراہم کر چکا ہے۔ امریکہ نے خوراک اور شیلٹر کے علاوہ دیگر امدادی سامان سے لدے ہوئے 17 جہاز پاکستان بھیجے ہیں اور آج میں خوراک کی قلت سے نمٹنے کے لیے مزید ایک کروڑ ڈالرز کا اعلان کر رہا ہوں۔”
xاس موقع پر امریکہ اور پاکستان کے دو طرفہ تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا، "وہ لوگ جو پاکستان میں دیکھ رہے ہیں اور ہر کوئی جو یہاں دیکھ رہا ہے، مجھے (انہیں) یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ یہ حقیقتاٍ سچ ہے کہ سفارت کاری واپس آچکی ہے، یہاں امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں اور پاکستان کی وزارتِ خارجہ میں بھی ”۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کوششوں میں پاکستانی نژار امریکی کمیونٹی اور امریکی پرائیوٹ سیکٹر کی فراخ دلی سے بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے جنہوں نے دو کروڑ ستر لاکھ ڈالرز کی مدد فراہم کی ہے جس سے خوراک، پانی، ادویات اور صحت کی سہولتیں مہیا کی گئی ہیں ”۔
ان کا مزید کہنا تھا “آج مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم خوراک کے تحفظ کے لیے ایک کروڑ ڈالرز کی امداد دے رہے ہیں جس کی بدولت کسانوں کو فوری مدد ملے گی، وہ بیج اور کھاد خرید سکیں گے۔سیلاب میں تباہ ہوجانے والے آبپاشی کے نظام کی مرمت ہوگی ۔ “
بلاول نے کہا “پاکستان میں اس وقت 6 لاکھ سے زیادہ حاملہ خواتین کے پاس صحت کی سہولتیں نہیں ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ تین کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ افراد میں ایک کروڑ 60 لاکھ بچے شامل ہیں اور ہلاک ہونے والے 1600 افراد میں بھی زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔ "
انہوں نے مزید کہا،"اور المیہ یہ ہے کاربن کے اخراج سے پہنچے والے نقصان کی فہرست میں پاکستان کا حصہ ایک فی صد سے بھی کم ہے "۔
نیویارک میں گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں دفتر خارجہ کا ایک وفد اتوار کو واشنگٹن ڈی سی پہنچا تھا۔ ان کے ہمراہ امور خارجہ کی وزیر مملکت حنا ربانی کھر بھی ہیں۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ موقع ہے کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری مل کر کام کرے۔
اس اجلاس سے پہلے پاکستانی وفد نے محکمہ خارجہ کے خصوصی نمائندہ برائے تجارتی اور کاروباری امور دلاور سید سے بھی الگ سے ملاقات کی۔ جب کہ وہ دونوں ممالک کے وزراء کی سطح کی ملاقاتوں میں بھی شامل رہے۔
اجلاس کے بعد پاکستانی نژاد امریکیوں اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دلاور سید نے کہا کہ ان دو طرفہ ملاقاتوں کا مقصد دونوں پرانے اتحادیوں کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید گہرا کرناہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو واشنگٹن ڈی سی کے اپنے اس دورے میں کانگریس کے اہم لیڈروں سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ پاکستانی وفد جمعرات کی صبح واپس پاکستان جا رہا ہے۔