رسائی کے لنکس

کراچی میں چینی باشندوں پرفائرنگ سے ایک ہلاک، دو زخمی


صدر کے علاقے میں ڈینٹل کلینک میں چینی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
صدر کے علاقے میں ڈینٹل کلینک میں چینی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔

کراچی کے علاقے صدر میں پریڈی اسٹریٹ پر فائرنگ کے ایک واقعے میں ایک چینی باشندہ ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے۔ زخمی ہونے والے میاں بیوی تھے۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ ہو ڈینٹل کلینک کے اندر شام پانچ بجے کے قریب پیش آیا جب ایک مریض دانتوں کے علاج کے لئے آیا، کچھ دیر کلینک کا جائزہ لینے کےبعد اس نے کلینک کے اندر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں اکاؤنٹنٹ رونالڈ ریمنڈ شا موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ 74 سالہ ڈاکٹر رچرڈ ہو اور ان کی بیگم زخمی ہوگئیں۔

اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں ڈاکٹرز کے مطابق دونوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔

ایس ایس پی ڈاکٹر اسد رضا کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے پاس چینی شہریت کے علاوہ پاکستانی شہریت بھی تھی اور دونوں میاں بیوی تقریبا 40 سال سے پاکستان ہی میں مقیم تھے اور کلینک چلا رہے تھے۔ صدر کے اس پررونق علاقے میں دن دہاڑے قتل کی واردات ہوئی اور ملزم باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ اس علاقے میں کئی اور چینی دندان ساز بھی موجود ہیں جو برسوں سے یہاں کاروبار کررہے ہیں۔

ادھر پولیس نے جائے وقوع سے نائن ایم ایم پسٹل کے بعض خول لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس نے علاقے میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی حاصل کی ہے تاکہ ملزم کی شناخت ہوسکے۔پولیس افسران کا کہنا ہے کہ ملزم کی شناخت کے لئے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے حکام سے بھی مدد لی جائے گی۔

ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم نے کیپ اور ماسک پہن رکھا تھا، وہ شاہراہ لیاقت سے کلینک میں داخل ہوا اور واردات کے بعد اس نے فرار ہونے کے لئے جہانگیر پارک والی سڑک اختیار کی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کا دوسرا ساتھی کچھ فاصلے پر موٹر سائیکل پر انتظار کررہا تھا جو اسے لے کر ایم اے جناح روڈ کی جانب چلا گیا۔

عینی شاہدوں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ واردات میں گولیاں چلنے کی آوازوں کے بعد کچھ لوگوں نے ملزم کا پیچھا بھی کیا لیکن وہ بھیڑ بھاڑ میں باآسانی فرار ہونےمیں کامیاب ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہو کلینک کے ڈینٹیسٹ بڑی روانی کے ساتھ اردو بولتے تھے اور وہ یہاں سالوں سے کام کررہے تھے۔

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ جب کہ ترجمان وزیر اعلی' سندھ کے مطابق سید مراد علی شاہ نے بھی واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

رواں سال 26 اپریل کو جامعہ کراچی میں تین چینی اساتذہ اور ان کے پاکستانی ڈرائیور کو خود کش بم دھماکے میں نشانہ بنانے کے بعد یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں چینی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

  • 16x9 Image

    محمد ثاقب

    محمد ثاقب 2007 سے صحافت سے منسلک ہیں اور 2017 سے وائس آف امریکہ کے کراچی میں رپورٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ کئی دیگر ٹی وی چینلز اور غیر ملکی میڈیا کے لیے بھی کام کرچکے ہیں۔ ان کی دلچسپی کے شعبے سیاست، معیشت اور معاشرتی تفرقات ہیں۔ محمد ثاقب وائس آف امریکہ کے لیے ایک ٹی وی شو کی میزبانی بھی کر چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG