بائیڈن انتظامیہ نے یہ کہتے ہوئے چین کی ہواوے ٹیکنالوجیز اور زیڈ ٹی ای کمپنی سے نئے ٹیلی کمیونکیشنز آلات کی منظوریوں پر پابندی عائد کردی ہے کہ یہ امریکی قومی سلامتی کے لیے 'ناقابل قبول خطرہ' ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق امریکی فیڈرل کمیونیکیشنز کمیشن (ایف سی سی) نے جمعے کو کہا کہ اس نے چین کی نگرانی کا سامان بنانے والی کمپنی ڈاہوا ٹیکنالوجی، ویڈیو سرولنس کمپنی ہانگ ژو ہائیک وژن ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو لمیٹڈ اور ٹیلی کام کمپنی ہیٹرا کمیونکیشنز کارپوریشنز لمیٹڈ کے بنائے گئے آلات کی فروخت یا درآمد پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔
امریکہ کی جانب سے چین کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیز پر حالیہ کریک ڈاؤن اس خدشے کے تناظر میں سامنے آیا ہے کہ بیجنگ ان چینی ٹیک کمپنیوں کو امریکیوں کی جاسوسی کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔
ایف سی سی کی چیئرپرسن جیسیکا روزن ورسل نے ایک بیان میں کہا کہ یہ نئے قوانین امریکی عوام کو ٹیلی کمیونکیشنز سے متعلق قومی سلامتی کے خطرات سے بچانے کے لیے جاری اقدامات کا اہم حصہ ہیں۔
ادھر ہواوے نے اس معاملے پر ردِعمل دینے سے انکار کردیا ہے۔ زیڈ ٹی ای، ڈاہوا، ہائیک وژن اور ہیٹرا نے فوری طور پر اس پر کوئی ردِعمل نہیں دیا۔
واضح رہے کہ روزن ورسل نے مجوزہ اقدام جو چینی کمپنیوں کو امریکہ میں نئے آلات فروخت کرنے سے روکتا ہے کو گزشتہ ماہ حتمی منظوری کے لیے دیگر تین کمشنرز کے پاس بھیجا تھا۔
ایف سی سی نے جون 2021 میں کہا تھا کہ وہ 'کورڈ لسٹ' میں موجود تمام کمپنیوں کے لیے تمام آلات کی اجازت پر پابندی کے لیے غور کر رہا ہے۔
جمعے کے اس اقدام کی ایجنسی میں موجود تمام کمشنر زنے حمایت کی ہے۔ ان چار کمشنر میں دو ری پبلکنز اور دو ڈیموکریٹس پارٹی کے ہیں۔
اس خبر میں شامل مواد خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لیا گیا ہے۔