سال 2022 اپنے ساتھ بہت سی اچھی اور بری یادیں لے کر اختتام پذیر ہے۔ اس سال بھی کرونا وبا دنیا پراثرانداز رہی، ساتھ ہی دنیا جنگ، ماحولیاتی تباہیوں، پیٹرولیم کی بڑھتی قیمتوں اورعالمی مہنگائی سے بھی نبرد آزما رہی۔
کئی مشہور ہستیاں اس سال دنیا سے وداع ہوئیں۔ اس مضمون میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے فن، فیشن، سیاست سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی چند اہم شخصیات پر نظر ڈالتے ہیں جن میں سے بہت سی وقت پر اپنی چھاپ چھوڑ گئیں۔
ملکہ الزبتھ دوئم
ملکہ الزبتھ دوم رواں برس 96 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں تھیں۔ والد کی اچانک وفات پر 25 سال کی عمر میں ملکہ بنیں اور 70 سال کی طویل ترین مدت کے لیے برطانیہ اور کامن ویلتھ ریلم کی سربراہ رہیں۔
سلطنت برطانیہ سے شاہی خاندان کا تغیر دیکھا۔ تیزی سے تبدیل ہوتی سماجی اور سیاسی تبدیلیوں کے باوجود برطانوی تخت کو سنبھالے رکھا۔ سرمایہ کاری پر ٹیکس جمع کرانے کا وعدہ کرنے والی برطانیہ کی پہلی سربراہ بنیں۔
لتا منگیشکر
بھارت کے ثقافتی آئیکون اور بلبل ہند کے القاب پانے والی لتا منگیشکر ایک طویل عرصے تک ایسی گلوکارہ رہیں جس کی مانگ سب سے زیادہ تھی۔
چھتیس زبانوں میں ہزاروں گانے کو اپنی آواز دینے والی لتا منگیشکر نے 40 کی دہائی میں فلموں میں اداکاری بھی کی۔
لتا منگیشکر رواں برس فروری میں 92 برس کی عمر میں وفات پا گئی تھیں۔
باب سیگٹ
فل ہاؤس اور 'How I met your mother' کے مشہور اداکار باب سیگٹ جنوری میں فلوریڈا کے ایک ہوٹل میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔
حکام کے مطابق ان کی موت حادثاتی طور پر سر پر چوٹ کی وجہ سے ہوئی اور وہ اپنی اسٹینڈ اپ کامیڈی شو کے لیے فلوریڈا آئے تھے۔
بپی لہری
بالی وڈ کے ڈسکو کنگ کے نام سے شہرت پانے والے موسیقار اور گلوکار کو چاہنے والے سونے کے زیورات سے لدے رہنے کی وجہ سے پیار سے 'گولڈن مین' بھی پکارا کرتے تھے۔
بالی وڈ کے لیے کئی شہرہ آفاق گیت تخلیق کرنے والے بپی دا نے ایک سال میں فلموں کے لیے 180 گانے بنا کر 1986 میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام لکھوایا۔
بپی لہری رواں برس فروری میں 69 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
شین وارن
دنیائے کرکٹ میں جادوگر کہلانے والے آسٹریلوی لیگ اسپنر رواں برس 52 سال کی عمر میں تھائی لینڈ میں ایک ہوٹل میں مردہ پائے گئے تھے۔
سولہ سالہ انٹرنیشنل کریئر میں انہوں نے ایک ہزار ایک وکٹیں حاصل کیں اور اپنی ٹیم کی کئی فتوحات میں مرکزی کردار ادا کیا۔
بعض مبصرین کے مطابق پچ پر ان کی بولنگ محض بولنگ نہیں بلکہ مکمل پرفارمنس آرٹ ہوا کرتی تھی۔
عامر لیاقت حسین
پاکستان کے مقبول ٹی وی میزبانوں میں سے ایک عامر لیاقت حسین اپنی منفرد انداز میزبانی اور متنازعہ شخصیت کی وجہ سے ہمیشہ خبروں میں رہے۔
ابتدا میں متحدہ قومی موومنٹ سے وابستگی رہی اور پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں وزیر مملکت برائے مذہبی امور رہے۔ بعد میں پاکستان تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے ممبر قومی اسمبلی بنے مگر زیادہ وقت پارٹی پالیسیز سے اختلاف ہی رہا۔
عامر لیاقت حسین تین بار رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے اور وہ جون کی ایک صبح اپنے آبائی گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔
کے کے
بالی ووڈ کے کئی مشہور گیتوں کو اپنی آواز دینے والے کرشنا کمار کنتھ کو رواں برس جون میں کولکتہ میں ایک اسٹیج پرفارمنس کے دوران طبیعت بگڑنے پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے۔
گیارہ زبانوں میں سینکڑوں گیت گانے والے کے کے نے شاہ رخ خان، سلمان خان اور رنبیر کپور جیسے اداکاروں کے لیے گانے گائے۔
کے کے 53 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
شنزو ایبی
طویل ترین عرصے کے لیے جاپان کے وزیراعظم رہنے والے شان ایبت نے چالان کی معاشی مشکلات، کرونا وائرس سے نمٹنے میں تاخیر اور ویکسین کی عوام تک بروقت رسائی نا ہونے جیسی ناکامیوں پر 2020 میں استعفیٰ دیا تھا۔
انہیں انتخابی مہم کے دوران شہر نارا میں دو گولیاں مار کے قتل کیا گیا۔ ان کی عمر 67 برس تھی۔
ا
بلقیس بانو ایدھی
خادم انسانیت عبدالستار ایدھی کے بعد ایدھی فاؤنڈیشن کی سربراہ، ہزاروں یتیموں، بے یار و مددگار بچوں اور بڑوں کی مسیحا عارضہ قلب میں مبتلا تھیں اور وہ رواں برس اپریل میں 74 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں تھیں۔
زندوں کی مددگار اور مردوں کو بلامعاوضہ تجہیز و تکفین فراہم کرنے والی سروس کی روح رواں نے ایدھی کے انتقال کے بعد اپنے بیٹے فیصل ایدھی کے ساتھ مل کر ان کا مشن جاری رکھا۔
سادہ زندگی اور انسانیت کی بلا تفریق خدمت پر عبدالستار ایدھی اور بلقیس ایدھی کی خدمات کو ناقابل فراموش سمجھا جاتا ہے۔
سدھو موسے والا
پنجاب کے دیہاتوں میں ریپ مقبول کرانے والے 28 سالہ سکھ موسیقار اور گلوکار سدھو موسے والا نے اپنے کریئر کا آغاز کینیڈا سے کیا تھا۔
بھارتی پنجاب میں دوران سفر ان کی گاڑی پر 24 گولیاں چلائیں گئیں جس میں سدھو موسے والا ہلاک ہو گئے تھے۔
چار سالہ مختصر کریئر میں سدھو کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کے گائے گانے ڈی جے پارٹیز اور ریڈیو سے لے کر چائے کے اسٹالز تک ، ہر جگہ سنائی دیتے تھے۔
رحمان ملک
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیرِ داخلہ کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد طبی پیچیدگیوں کے باعث 70 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔
وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دوسرے دورِ حکومت میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے بھی وابستہ رہے۔ رحمان ملک بے نظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی رہے۔
شیخ خلیفہ بن زائد النہیان
ابو ظہبی کے امیر اور متحدہ عرب امارات کے دوسرے صدر ایک عرصے سے علیل تھے اور حکومتی سرگرمیوں میں کم ہی نظر آتے تھے۔ وہ 73 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
سن 2009 میں شیخ خلیفہ نے فیڈریشن کو قائم رکھنے کے لیے دبئی کہ ڈوبتی معیشت پر اربوں ڈالرز لگائے۔ شکریہ کے طور پر دنیا کی سب سے اونچی عمارت برج دبئی کا نام اس کے افتتاح کے موقع پر برج خلیفہ رکھ دیا گیا۔
رفیق تارڑ
پاکستان کے سابق صدر طویل عرصے سے علیل تھے۔ منڈی بہاوالدین میں پیدا ہونے والے رفیق تارڑ 1991 سے 1994 تک سپریم کورٹ کے جج رہے۔
اس سے قبل وہ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہے۔ بعد میں مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی اور 1998 سے 2001 تک پاکستان کے صدر رہے۔
تھئیری مگلر
مشہور فرینچ ڈیزائنر اور معروف خوشبوؤں کے خالق، ریمپ پر انتہائی جداگانہ لباس متعارف کرانے میں شہرت رکھتے تھے۔
مگلر پہلے بیلی ڈانسر تھے مگر بعد میں باڈی بلڈنگ کی جانب مائل ہوئے۔ مقبولیت کے ساتھ ساتھ ان کے ڈیزائنز کو تنقید کا سامنا بھی رہتا تھا۔
ان کا انتقال رواں برس جنوری میں 73 برس کی عمر میں ہوا تھا۔
میڈلین آلبرائٹ
چیکوسلواکیہ میں پیدا ہونے والی میڈیلین جینا کور آلبرائٹ 11 سال کی عمر میں اپنے خاندان کے ساتھ 1848 میں بطور سیاسی پناہ گزین امریکہ میں داخل ہوئیں اور کلنٹن دور حکومت میں امریکہ کی پہلی خاتون وزیر خارجہ بنیں۔
انہیں جمہوریت کی چیمپئن کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ سن 2016 میں اس وقت کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمان امیرکیوں کی رجسٹری کا بیان سامنے آنے کے بعد انہوں نے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر خود کو بطور مسلمان رجسٹر کرانے کا اعلان کیا تھا۔
ان کا رواں برس مارچ میں 84 برس کی عمر میں انتقال ہوا تھا۔
میخائل گورباچوف
سوویت یونین کے وہ سربراہ جنہوں نے مشرق اور مغربی یورپ میں 40 سالہ کشیدگی کا خاتمہ کیا۔ سوشلسٹ اقتدار طرز حکومت میں اصلاحات متعارف کرائیں جن کے نتیجے میں بالآخر سوویت یونین کا خاتمہ ہوا۔
میخائل گورباچوف رواں برس اگست میں 91 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
تنویر جمال
ڈرامہ سیریل جانگلوس سے شہرت پانے والے اداکار کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھے۔
تنور جمال ہدایت کاری اور پروڈکشن سے بھی وابستہ رہے۔ وہ رواں برس 62 سال کی عمر میں وفات پا گئے تھے۔
اسی میاکی
اسی کی دہائی میں پیرس میں فیشن کی دنیا میں قدم جمانے والے پہلے جاپانی ڈیزائنر کو صرف امرا نہیں ہر طبقے کے لیے ملبوسات بنانے پر یقین تھا۔
سات برس کی عمر میں ہیروشیما پر نیوکلئیر بم حملے کے تابکاری اثرات سے والدہ کا انتقال ہوا۔
تنگ ملبوسات سے ہٹ کر کھلے لباس اور کپڑوں میں پلیٹس کے ذریعے انہیں پہننے والوں کی آزادی پر یقین رکھتے تھے۔ اسی میاکی کا انتقال 84 برس کی عمر میں ہوا۔
نیرہ نور
بلبل پاکستان نیرہ نور نے1968 میں ریڈیو پاکستان سے اپنے کریئر کا آغاز کیا۔ نیرہ نور نے کئی لازوال ملی نغمے، فلمی گیت اور غزلیں گائیں۔
سادگی، لہجے کی متانت اور اپنے کام سے خلوص ان کی شخصیت کا خاصہ رہا۔ 'ہم کہ ٹھہرے اجنبی'، 'کبھی ہم خوبصورت تھے'، گھٹا گھنگھور' اور 'روٹھے ہو تم' جیسے کئی نغموں، نظموں اور غزلوں کو گا کر نیرہ نور اپنی آواز کو امر کر گئیں۔
ان کا انتقال رواں برس ستمبر میں ہوا۔
یوسف القرضاوی
اخوان المسلمین کے قدآور رہنما، اسلامی اسکالر اور عالمِ دین قطر میں دورانِ جلاوطنی 96 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
مصر میں انہیں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ اسلامی جمہوری ریاستوں کی حمایت کی وجہ سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اوربحرین حکومتوں کو پسند نہیں تھے۔
القاعدہ اور دولت اسلامیہ مخالف تھے لیکن فلسطینی فدائی حملوں اور عراق میں امریکی افواج پر تشدد کے حامی تھے۔
ارشد شریف
ہاکستان کے معروف صحافی، اینکر اور انوسٹی گیٹو رپورٹر کینیا میں مقامی پولیس کے ہاتھوں پر اسرار حالات میں فائرنگ سے ہلاک ہو گئے تھے۔
ان کی موت کی خبر نے کئی دنوں تک پاکستان کے سماجی اور سیاسی حلقوں میں ہلچل مچائے رکھی۔ انہیں مارچ 2019 میں پیشہ ورانہ خدمات پر ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔
جیانگ زیمن
کمیونسٹ پارٹی کے رہنما نے 1989 کے تائنمن کے خونی احتجاج کے بعد چین کی باگ ڈور سنبھالی اور بطور مصالحتی لیڈر پہچان بنائی۔
ملک میں انہیں معاشی ترقی اور چین عالمی طاقتوں کے برابر لا کھڑا کرنے پر پسند کیا جاتا ہے۔ جیانگ زیمن کا انتقال 96 برس کی عمر میں ہوا۔
مہران کریمی ناصری
ایرانی پناہ گزین جو اپنے کاغذات گم ہونے کی وجہ سے پیرس کے ایئرپورٹ پر پھنس گئے تھے اور زندگی کے اگلے 18 برس وہیں گزارے۔
ان کے حالات زندگی پر ہالی ووڈ فلم 'دا ٹرمنل' بھی بنائی گئی تھی۔
اسماعیل تارا
'ففٹی ففٹی' کے یادگار کردار ہوں یا اردو اسٹیج ڈرامے اسماعیل تارا مزاحیہ اداکاری میں پاکستان کا ایک جانا پہچانا نام تھے۔
شاندار اداکاری پر پانچ بار نگار ایوارڈ جیتا۔ اسماعیل تارا نے ٹی وی ڈراموں اور فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ وہ عارضہ قلب اور گردوں کی بیماری میں مبتلا تھے۔
بلقیس خانم
دنیائے موسیقی کی ایک اور نامور شخصیت، 'انوکھا لاڈلا' سے شہرت پانے والی بلقیس خانم کا تعلق موسیقار گھرانے سے تھا۔
وہ ستار نواز استاد رئیس خان مرحوم کی اہلیہ تھیں۔ انہوں نے ریڈیو، ٹی وی اور فلموں کے لیے کئی مقبول گیت گائے۔
افضال احمد
پینتیس سال تک فلموں، اسٹیج اور ڈراموں میں جان دار اداکاری کہ وجہ سے پہچانے جانے والے افضال احمد کسمپرسی کی حالت میں گزر گئے۔
لاہور جنرل اسپتال میں انہیں الگ بیڈ تک نا مل سکا۔ 40 سال سے طویل کریئر میں سینکڑوں فلموں میں اداکاری کی۔ وہ دس سال سے فالج کی وجہ سے معذوری کی زندگی گزار رہے تھے۔