رسائی کے لنکس

ترکیہ اور ایران کا اسرائیل-حماس جنگ روکنے کے لیے علاقائی کانفرنس بلانے پر زور


ایرانی وزیر خارجہ کی ترک صدر سے ملاقات
ایرانی وزیر خارجہ کی ترک صدر سے ملاقات

ترکیہ اور ایران نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ایک علاقائی کانفرنس بلانے پر زور دیا ہے۔

ایران کے وزیرِ خارجہ امیر عبدالہیان نے بدھ کو ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان اور ترک ہم منصب ہاکان فدان سے ملاقات کی۔ یہ ملاقاتیں ایسے موقع پر ہوئی ہیں جب ایک روز قبل ہی ایران کے اعلیٰ سفارت کار نے قطر میں حماس کے لیڈروں سے ملاقات کی تھی۔

ترک وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ترکیہ فوری جنگ بندی کرانے کے لیے زور دے رہا ہے کیوں کہ یہ پیش گوئی کرنا کوئی مشکل بات نہیں ہے کہ جنگ کے کسی مستقل حل کے بغیر تشدد کا یہ سلسلہ بڑھتا ہی رہے گا۔

انہوں نے کہا "ہم نہیں چاہتے کہ غزہ میں ہونے والا سانحہ ایک ایسی جنگ میں بدل جائے جس سے خطے کے دوسرے ممالک بھی متاثر ہوں۔"

ایرانی وزیرِ خارجہ امیر عبدالہیان نے غزہ کی صورتِ حال پر کہا کہ جس قدر جلد ممکن ہو مسلم اور عرب ملکوں کی ایک امن کانفرنس منعقد ہونی چاہیے۔

ایرانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امیر عبدالہیان نے کہا کہ اگر غزہ کے بےبس لوگوں کے خلاف جنگ فوری طور پر نہ رکی تو کسی بھی لمحے جنگ کے پھیل جانے کا خطرہ موجود ہے۔

ایران خبردار کر چکا ہے کہ خطے میں وہ جن مسلح گروپوں کی حمایت کرتا ہے، وہ حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ کے پیش نظر، اسرائیل پر حملہ کر سکتے ہیں۔

ترکیہ کے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ایرانی ہم منصب ہمارے ساتھ متفق ہیں کہ ایسی واضح علامات موجود ہیں کہ اگر حالات تبدیل نہ ہوئے توخطے کے دوسرے مسلح عناصر اس جنگ میں مداخلت کر سکتے ہیں۔ اسی لیے جنگ بندی اور امن لازمی ہو گیا ہے۔

سات اکتوبر کے حماس کے اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں اسرائیلی عہدیداروں کے مطابق چودہ سو لوگ مارے گئے تھے۔ جس کے جواب میں اسرائیل کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔

اسرائیل کے حملوں میں حماس حکومت کی وزارتِ صحت کے مطابق آٹھ ہزار سات سو چھیانوے لوگ مارے جا چکے ہیں۔ جن میں دو تہائی عورتیں اور بچےہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG