سابق امریکی صدر براک اوباما ان دنوں اپنے خاندان کے ہمراہ شفاف پانیوں کی سرزمین بالی اور جاوا کے مشہور مندروں کے تفریحی دورے پر انڈونیشیا میں ہیں۔
یہ وہ ملک ہے جہاں انہوں نے اپنے بچپن کے 4 سال گزارے تھے۔
سابق صدر أوباما کی عمر اس وقت 6 سال تھی جب ان کی امریکی والدہ این ڈانہم نے اوباما کے والد سے طلاق کی تھی جن کا تعلق کینیا سے تھا اور اس کے بعد ایک انڈونیشی شخص سے شادی کی تھی۔
جکارتا کے منٹنگ سٹیٹ ایلیمنٹری سکول میں اوباما کی ایک سابق کلاس فیلو 56 سالہ سونی گونڈوکوسومو کا کہنا تھا کہ مجھے فخر ہے کہ میرا ایک کلاس فیلو صدر بنا۔
انہوں نے خبررساں ادارے روئیٹرز کو ایک فوٹو دکھایا جس میں نوعمر اوباما نے اسکول کی خصوصی ٹوپی پہنی ہوئی ہے اور گونڈوکوسومو ان کے پیچھے کھڑی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی کلاس میں بہت ہوشیار تھے۔ ٹیچر جب بھی کلاس میں ان سے کوئی سوال پوچھتا تھا تو وہ اسے فوراً حل کر دیتے تھے۔
دنیا کے سب سے بڑے مسلم اکثریتی ملک انڈونیشیا میں براک أوباما کے دورے کو بہت دلچسپی سے دیکھا جا رہا ہے ۔ وہ ایک ایسے وقت میں انڈونیشیا گئے ہیں جب وہاں کی مسلم آبادی روزوں کا مہینہ ختم ہونے کے بعد عید کا تہوار منا رہی تھی۔
براک اوباما اس سے پہلے صدر کی حیثیت سے سن 2010 میں انڈونیشیا کے سرکاری دورے پر گئے تھے، جس میں مشیل اوباما ان کے ساتھ تھیں۔ لیکن اس دورے میں ان کی دونوں بیٹیاں مالیا اور ساشا بھی ہمراہ ہیں۔
انڈونیشیا کے لوگوں نے سوشل میڈیا پر أوباما فیملی کی بہت سی تصویر پوسٹ کی ہیں جس میں انہیں چاول کے کھیتوں اور بالی کے پانیوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ان کی یہ تصویریں وائرل ہو چکی ہیں۔
أوباما نے اپنے دورے کی ابتدا تفریحی مقام بالی کے ایک فورسٹار ہوٹل سے کی ۔ بدھ کے روز أوباما اور ان کی فیملی نے جزیرے جاوا کے شہر یوگ یاکارتا کا دورہ کیا اور وہاں کا قدیم مندر بوروبودر دیکھا۔
سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق اس موقع پر آٹھویں صدی کے قدیم بودھ مندر میں 700 پولیس اہل کار تعینات کیے تھے۔
سابق صدر جمعے کے روز توقع ہے کہ انڈونیشیا کے صدر جوکو ویڈوڈو سے جنوبی جکارتا میں واقع ان کے صدراتی محل میں ملاقات کریں گے اور ہفتے کے دن انڈونیشیا کے اس اہم مرکزی شہر کا دورہ کریں گے۔