بھارت کے بزنس ٹائیکون گوتم اڈانی کا نام دنیا کے 10امیر ترین کی فہرست سے باہر ہو گیا ہے۔اب یہ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر ان کی کمپنیوں کے حصص میں گراوٹ کا سلسلہ جاری رہا تو وہ ایشیا کے بھی امیر ترین شخص نہیں رہیں گے۔
نشریاتی ادارے ’بلوم برگ‘ کی ارب پتی افراد کی فہرست کے مطابق دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں گوتم اڈانی چند دن میں چوتھے سے گیارویں نمبر پر پہنچ چکے ہیں۔
’بلوم برگ‘ کے مطابق رواں ماہ کے آغاز میں گوتم اڈانی کے اثاثوں کی مالیت 121 ارب ڈالر سے زائد تھی اور اب ان کے اثاثوں کی مالیت 84 ارب 40 کروڑ ڈالر ہو گئی ہے۔ یوں ایک ماہ میں ان کے اثاثوں میں 36 ارب ڈالر سے زائد کی کمی آ چکی ہے۔
اس فہرست میں 12 ویں نمبر پر بھارت کے مکیش امبانی ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت 82 ارب 20 کروڑ ڈالر ظاہر کی گئی ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے ’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق گوتم اڈانی کے اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص میں حالیہ دنوں میں بہت تیزی سے گراوٹ دیکھی گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے ایک امریکی کمپنی کی جانب سے بھارت کے بزنس ٹائیکون اور کھرب پتی تاجر گوتم اڈانی کی کمپنی پر دھوکہ دہی اور فراڈ کے الزامات سامنے آئے تھے جس کے بعد کمپنی کے حصص میں 48 ارب ڈالرز کی کمی ہوئی تھی۔
امریکہ کی ایک شارٹ سیلر کمپنی ’ہنڈنبرگ ریسرچ‘ کی رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ اڈانی گروپ کئی عشروں سے اسٹاک ہیرا پھیری اور اکاؤنٹ فراڈ میں ملوث ہیں۔
اس رپورٹ کے بعد اڈانی انٹرپرائزز کے حصص میں بھاری گراوٹ آئی جس کے نتیجے میں اسے نقصان ہوا ہے۔
گوتم اڈانی کو وزیرِ اعظم نریندری مودی کے قریب سمجھا جاتا ہے اور اڈانی گروپ کا شمار نہ صرف بھارت بلکہ ایشیا کی بڑی کارپوریٹ کمپنیوں میں ہوتا ہے اور اس میں دیگر سرمایہ کاروں نے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔
اڈانی گروپ کے تحت اڈانی انٹر پرائزز، اڈانی پاور اور اڈانی پورٹس اینڈ لاجسٹکس، امبوجا سیمنٹ سمیت دیگر کئی کمپنیاں رجسٹرد ہیں، حال ہی میں اڈانی گروپ نے بھارت کے نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کے 65 فی صد حصص خرید لیے تھے۔