افغان پارلیمنٹ کے اہم ارکان نے کہاہے کہ وہ پارلیمنٹ کے دوبارہ کام شروع کرنے کے سلسلے میں صدر حامد کرزئی کے ساتھ ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔
ہفتے کے روز قانون سازوں نے کہا کہ اس معاہدے میں مسٹر کرزئی سے پارلیمنٹ کا اجلاس بدھ کے روز بلانے کے لیے کہا گیا ہے جب کہ جواباً ارکان پارلیمنٹ انتخابات میں جعل سازی کے الزامات کی تحقیقات کرنے والے متنازعہ ٹربیونل کو اپنی تفتیش جاری رکھنے میں رکاوٹ نہیں بنیں گے۔
دونوں فریق ہفتے کورات گئے تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد اس معاہدے پر متفق ہوئے۔
افغان قانون سازوں نے یہ دھمکی دی تھی کہ چاہے صدر طلب کریں یا نہ کریں،وہ اتوار کے روز پارلیمنٹ کا اجلاس بلالیں گے ۔ انہوں نے یہ دھمکی صدر کرزئی کی اس بیان کے بعد دی تھی کہ ارکان پارلیمنٹ گذشتہ سال 18 ستمبر کے پارلیمانی انتخابات میں دھوکہ دہی کے الزامات کی تحقیقات کرنے والے ٹربیونل کو زیادہ وقت دینے کی خاطر اجلاس کے لیے مزید ایک ماہ انتظار کریں۔
اقوام متحدہ اور مغربی ممالک افغان صدر سے جتنی جلد ممکن ہوسکے، پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کے لیے کہتے چلے آرہے ہیں۔