القاعدہ کے ایک کارندے نے دہشت گردی کے الزامات پر اقبال جرم کر لیا ہے۔
صدیق العبادی نے منگل کے روز بروکلین کی وفاقی عدالت کے روبرو اقرار کیا کہ اُنھوں نے بیرون ملک امریکی فوجیوں کو قتل کرنے اور ایک دہشت گرد گروپ کو مادی حمایت فراہم کرنے کی سازش رچائی تھی۔
اُنھوں نے تسلیم کیا کہ ’سنہ 2005 سے 2009ء تک اُنھوں نے امریکہ کے خلاف عزائم جاری رکھے، جن کا مقصد افواج کو ذق پہنچانا، زخمی یا ہلاک کرنا تھا‘۔ اُنھوں نے یہ بات بھی تسلیم کی کہ وہ القاعدہ کا رُکن رہ چکا ہے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ سنہ 2008میں اُنھوں نے امریکی امریکی فوجیوں کے خلاف حملے کا پروگرام بنایا تھا، جس میں بَری فوج کا ایک رینجر ہلاک ہوا تھا۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ اُنھوں نے نیویارک کے ایک شخص، برائنٹ ویناس کو مدد بھی فراہم کی تھی، جس کا مقصد القاعدہ کی رکنیت کا حصول تھا۔
ویناس کو لونگ آئی لینڈ ریل روڈ پر حملے کی سازش کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا؛ بعدازاں، وہ سرکاری شاہد کے ساتھ تعاون پر رضامند ہوا۔
العبادی کو 25 ستمبر کو سزا سنائی جائے گی۔