لاہور کے علاقے شیرا کوٹ میں خاوند نے غیرت کے نام پر بیوی پر چھریوں سے مبینہ وار کر کے اُسے زخمی کر دیا۔ بائیس سالہ خاتون کو زخمی حالت میں میو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق، عاصمہ نامی زخمی خاتون کی قوت گویائی متاثر ہو سکتی ہے۔
عاصمہ کی خالہ معراج بی بی نے ’وائس آف امریکہ‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ عاصمہ دو بچوں کی ماں ہے، جس کا شوہر ذوالفقار اپنی بیوی پر شک کرتا تھا اور دونوں میں اکثر جھگڑا رہتا تھا۔
جھگڑے کے باعث عاصمہ تین مہینے قبل اپنے ماں باپ کے گھر واپس آ گئی تھی۔
معراج بی بی کے مطابق، عاصمہ کا خاوند رواں ماہ اُسے لینے کے لیے آیا، تو عاصمہ نے ساتھ جانے سے انکار کر دیا، جس پر ذوالفقار اُسے دھمکی دے کر چلا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ “ملزم اپنے بھائی کے ساتھ رات کو آیا اور سوئی ہوئی عاصمہ پر چھریوں سے وار کر کے فرار ہو گیا، جس کے نتیجے میں وہ بُری طرح زخمی ہو گئی۔ ہم اُسے فوری طور پر میو اسپتال لے گئے”۔
میو اسپتال لاہور کے سی اِی او پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم کے مطابق، عاصمہ کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ ’وائس آف امریکہ‘ سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اسد اسلم نے بتایا کہ عاصمہ کے زخم آہستہ آہستہ بھر رہے ہیں، لیکن اُس کی قوت گویائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
معالج نے مزید کہا کہ “متاثرہ خاتون عاصمہ کے گلے پر زخم بہت گہرے ہیں۔ اُن میں بہتری تو ہے۔ عاصمہ ابھی تک بول نہیں پائی اور وہ بول پائے گی یا نہیں کچھ ٹھیک سے نہیں کہا جا سکتا”۔
تھانہ پولیس شیرا کوٹ نے لواحقین کی درخواست پر واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق، ملزم ذوالفقار پیشے کے اعتبار سے ڈھولچی ہے، جسے ابھی تک گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ البتہ، اُس کے ساتھیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، اور یہ کہ مفرور کو بھی جلد پکڑ لیا جائے گا۔
لاہور میں خواتین پر چھریوں سے وار کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے قبل 2016ء میں قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر اُس کے ساتھی طالبعلم شاہ حسین نے دن کی روشنی میں بیچ سڑک پر اُس پر خنجر سے وار کیا تھا، جس کے نتیجے میں خدیجہ صدیقی کو گلے پر گہرے زخم آئے تھے۔