رسائی کے لنکس

’قرنطینیہ ہوٹل‘ پر حملہ، امریکہ سمیت متعدد ملکوں کی مذمت


طرابلس
طرابلس

مشترکہ بیان میں، امریکہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، مالٹا، اسپین اور برطانیہ نے کہا ہے کہ ’ہم تشدد کے اس بہیمانہ اقدام کو مسترد کرتے ہیں، جسے لیبیا کے سیاسی عمل کی راہ کو دھچکا پہنچنے کا باعث نہیں بننا چاہیئے‘

امریکہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، مالٹا، اسپین اور برطانیہ نے لیبیا کے شہر، طرابلس میں ’قرنطینیہ ہوٹل‘ پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

بدھ کو جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں اِن ممالک نے ہلاک ہونے والوں کے پس ماندگان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے، جب کہ زٕخمیوں کی جلد صحتیابی کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم تشدد کے اس بہیمانہ اقدام کو مسترد کرتے ہیں، جسے لیبیا کے سیاسی عمل کی راہ کو دھچکا پہنچنے کا باعث نہیں بننا چاہیئے۔‘

بیان میں لیبیا کے عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ دہشت گردی کی ایسی تمام سرگرمیوں کی مذمت کریں، اور جاری تنازعے کے خاتمے کی کوششیں جاری رکھیں، وگرنہ یہ دہشت گردی کے خطرے میں اضافے کا موجب بنے گے‘۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اِس سلسلے میں، ہم اقوام متحدہ اور عالمی ادارے کے نمائندہٴخصوصی، برنارڈینو لیون کی جانب سے کی جانے والی کوششیوں کی مکمل تائید کرتے ہیں، جن کا مقصد ملک میں جاری سیاسی، سکیورٹی اور اداروں کے بحران کا سیاسی حل تلاش کرنے میں مدد دینا ہے‘۔

بیان میں شامل حکومتوں نے لیبیا کے تمام دیگر فریق پر سنجیدگی سے رابطے میں آنے پر زور دیا ہے، تاکہ لیبیا کے اقتدار اعلیٰ اور سلامتی کو لاحق خطرات اور عام شہری کو درپیش مشکل انسانی صورت حال کے ضمن میں مزید کسی بگاڑ کو روکنے کے عمل میں درکار مدد دی جا سکے۔

مشترکہ بیان میں تمام فریق سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کامیاب سیاسی مکالمے کے امکانات کی راہ میں حائل کسی اقدام سے احتراز برتا جائے،جس میں کلیدی آبادی کے مراکز کو خوراک کی ضروری رسد کی فراہمی، اور بجلی اور پانی کی ترسیل کی راہ روکنے سے باز رہا جائے۔

XS
SM
MD
LG