امریکہ میں ہونے والے رائے عامہ کے ایک جائزے کے مطابق، حکمراں جماعت ڈیموکرٹیک پارٹی کے ایک چوتھائی حامی نائب صدر جو بائیڈن کو 2016ء کے صدارتی انتخاب کے لئے پارٹی کا نامزد امیدوار دیکھنا چاہتے ہیں۔
’بلوم برگ سروے‘ کے نتائج بدھ کو یہاں واشنگٹن میں جاری کیے گئے، جس کے مطابق سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کو 33 فیصد ڈیموکریٹس کی حمایت حاصل ہے، جبکہ ان کے مقابلے میں جو بائیڈن کو جو کہ ابھی تک امیدوار نہیں ہیں، 25 فیصد ڈیموکریٹس کی حمایت حاصل ہے، جبکہ سنٹر برین سنڈر کو 24 فیصد ڈیموکریٹس کی حمایت حاصل ہے۔
متعدد سروے رپورٹس کے مطابق، سابق وزیر خارجہ ہیلری کلٹن کی مقبولیت کو ان کی دورانِ ملازمت خفیہ سرکاری معلومات نجی اِی میل کے ذریعہ افشاء کرنے کے سوال کا سامنا ہے۔ بعض سروے کے مطابق، سنڈر ان کی مقبولیت کو دو ریاستوں میں نقصان پہنچا رہے ہیں۔ آئیوا اور نیو ہمپشائر کی ریاستوں میں چار ماہ بعد ہونے والی رائے شماری میں ان کی مقبولیت کو دھچکا پہنچا۔
جو بائیڈن کئی بار مہم کے انداز میں مختلف تقریبات میں سامنے آچکے ہیں۔ لیکن، ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا آیا وہ نامزدگی کے امیدوار ہیں، کیونکہ وہ اور ان کا خاندان ان کے بیٹے کی وفات کی وجہ سے ان دنوں کافی صدمے میں ہے۔
بلوم برگ سروے کے مطابق، ہیلری کلنٹن کی مقبولیت میں ایک رائے شماری سے دوسری رائے شماری کے درمیان 10 فیصد کمی آئی ہے، جبکہ بائیڈن کی مقبولیت میں تین فیصد اضافہ ہوا ہے۔
لیکن، دوسری جانب، سروے سے پتا چلتا ہے کہ ہیلری کلنٹن امریکہ کی صدارت کے لئے سرفہرست امیدوار ہیں۔ انھیں سنڈرز، ریپبلکن ارب پتی ڈونالڈ ٹرمپ، فلوریڈا کے سابق گورنر جیب بش، ریٹائرڈ نیورو سرجن بین کارسن، فلوریڈا کے سنیٹر مارکو روبیو اور سابق ٹیکنالوجی ایگزیکٹو کارلے فیورینا سے بہتر صدارتی امیدوار قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ جو بائیڈن اس صدارتی دوڑ میں ابھی تک شامل نہیں۔