رسائی کے لنکس

بوسٹن حملہ آور مزید حملوں کا ارادہ رکھتے تھے: بوسٹن پولیس


بوسٹن پولیس کمشنر ایڈ ڈیوس نے اتوار کے روز سی بی ایس کے پروگرام ’فیس دا نیشن‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جمعے کو سرنائیو برادران اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے بعد جگہ کی تلاشی میں زمین میں دفن ایسا دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا جسے گھر میں تیار کیا گیا تھا۔

امریکی ریاست میساچوسٹس کے شہر بوسٹن کے پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ تفتیش کاروں کو یقین ہے کہ گذشتہ ہفتے بوسٹن میراتھن حملوں میں ملوث دو بھائی مزید حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

بوسٹن پولیس کمشنر ایڈ ڈیوس نے اتوار کے روز سی بی ایس کے پروگرام ’فیس دا نیشن‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جمعے کو سرنائیو برادران اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے بعد جگہ کی تلاشی میں زمین میں دفن ایسا دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا جسے گھر میں تیار کیا گیا تھا۔

ایڈ ڈیوس کا کہنا تھا کہ وہاں پر ایسے بم بھی بکھرے ہوئے ملے جو پھٹے نہیں تھے جبکہ پولیس نے سرنائیو برادران کی گاڑی سے بھی ایک دھماکہ خیز ڈیوائس برآمد کی۔ پولیس کے مطابق سرنائیو برادران نے یہ گاڑی چوری کی تھی۔

بوسٹن حملوں میں ملوث ملزمان میں چھبیس سالہ بڑا بھائی
تیمرلان سرنائیو جمعے کو پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوگیا تھا۔ چھوٹا بھائی جوہر سرنائیو فرار ہونے میں کامیاب ہوا لیکن جمعے کی شام اسے بھی زندہ گرفتار کر لیا گیا۔

انیس سالہ جوہر سرنائیو تشویشناک حالت میں ہسپتال میں داخل ہے اورزخموں کی شدت کی وجہ سے کچھ بولنے سے قاصر ہے۔ پولیس سے بھاگنے کے دوران جوہر شدید زخمی ہو گیا تھا۔

بوسٹن کے مئیر تھامس مینینو نے اے بی سی کے پروگرام ’دس ویک‘ میں بتایا کہ جوہر سرنائیو کی گردن پر گولی کا زخم موجود ہے۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ جوہر نے اپنے آپ کو خود ہی نقصان پہنچایا ہو۔

مئیر مینینو کا کہنا تھا کہ ملزم کی موجودہ حالت کے پیش ِ نظر ابھی یہ واضح طور پر کہنا مشکل ہے کہ آیا جوہر کبھی بھی سوالات کا جواب دینے کے قابل ہو سکے گا یا نہیں۔
تاہم اگر جوہر کی حالت میں بہتری کے کوئی آثار دکھائی دیتے ہیں تو ایف بی آئی کے ماہر تفتیش کار اس سے سوالات کرنے کے منتظر ہیں۔
XS
SM
MD
LG