ایک امریکی وفاقی ضلعی عدالت نے دہشت گردی کا الزام ثابت ہونے پر مِنگ کُوانگ فوم کو 40 برس قید کی سزا سنائی ہے۔ وہ ویتنامی نژاد برطانوی شہری ہیں، جِن پر جزیرہ نما عربستان میں القاعدہ کے دہشت گرد گروپ کی حمایت کا الزام تھا۔
فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے جمعے کو فوم کے خلاف فیصلے کا اعلان کیا۔
جنوری میں فوم نے، جو مسلمان ہے اور امین کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، دہشت گرد تنظیم کو مادی حمایت فراہم کرنے کے الزام پر اقبال جرم کیا تھا۔ اس کے علاوہ، اُس نے گروپ سے فوجی تربیت حاصل کرنے کا الزام قبول کیا تھا، اور پُرتشدد جرائم کے سلسلے میں مشین گن رکھنے اور استعمال کرنے کے الزام پر بھی اقرار جرم کیا تھا۔
نیشنل سکیورٹی کے معاون اٹارنی جنرل، جان کارلن نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ فوم نے یمن میں امریکہ میں پیدا ہونے والے مسلمان عالم دین، انور الاولقی سے دھماکہ خیز مواد کی تربیت حاصل کی تھی۔
عدالت کی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ فوم جزیرہ نما عربستان میں القاعدہ میں شمولیت اختیار کرنے کی غرض سے سنہ 2010 میں برطانیہ سے یمن پہنچا۔ وہاں پر وہ گروہ کے بھرتی سے متعلق رسالے ’انسپائر‘ میں کام کرنے لگا، جہاں وہ وڈیوز اور تصاویرکی ایڈٹنگ کرتا تھا، جب اُنھوں نے چند فوٹوز کی بھی شوٹنگ کی تھی۔
سنہ 2011میں وہ برطانیہ لوٹے، فوم نے الاولقی کے ساتھ مل کر لندن کے ہیتھرو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حملے کی سازش کی تھی، تاکہ امریکہ اور اسرائیل سے آنے والی پروازوں کو نشانہ بنایا جائے۔ برطانوی سکیورٹی کے ایجنٹوں نے اس سازش کو ناکام بناتے ہوئے، فوم کو گرفتار کیا۔ فوم کو فروری، 2015 میں امریکہ بدر کیا گیا، جنھیں 11 ماہ بعد یہ سزا سنائی گئی ہے۔
انور الاولقی کو سنہ 2011میں جنوبی یمن میں کیے گئے ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا تھا، جس سے کچھ ہی ماہ قبل فوم ملک بدر ہوا تھا۔