خیال کیا جاتا ہے کہ جب اگلے ہفتے امریکی صدر براک اوباما ریاض میں خلیج کے اتحادیوں سے خطاب کریں گے، عراق میں لڑائی کے نتیجے میں تباہ ہونے والے علاقوں کی تعمیر نو کے لیے وہ عطیات کے لیے کہیں گے۔ یہ بات پیر کے روز وزیر دفاع، ایش کارٹر نے اخباری نمائندوں کو بتائی۔
دورہ بھارت پرواز کرتے ہوئے، اُنھوں نے 'یو ایس بلو رِج' طیارے میں صحافیوں سے بات چیت کی۔ اُنھوں نے کہا کہ عراق میں ہونے والی تباہی کا مداوا ضروری ہے تاکہ بالآخر داعش کو شکست ہونے پر تباہی کے آثار باقی نہ رہیں۔
کارٹر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ''یہ ایک ایسی کوشش ہوگی جس میں کئی ملک عطیات دے سکتے ہیں''۔
کارٹر نے کہا کہ تیل کی کم قیمت نے بھی حکومتِ عراق کے لیے معاملات مشکل تر بنا دیے ہیں۔
اُنھوں نے مزید کہا کہ امریکہ وزیر اعظم حیدر العبادی کو حمایت فراہم کرتا رہے گا، جب کہ دولت اسلامیہ کے خلاف جاری کارروائی کی کامیابی کا دارومدار سیاسی عمل پر منحصر ہے۔
وزیر دفاع آئندہ ہفتے ریاض میں 'خلیج تعاون تنظیم' کے وزرائے دفاع کے ساتھ ملاقات کریں گے، جہاں وہ داعش کے خلاف لڑائی میں تیزی لانے کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔
کارٹر کے بقول، ''ہم اپنی فوجی مہم کو جتنا تیز کرسکتے ہیں، کریں گے''۔