رسائی کے لنکس

بیماری کے خدشات؛ چین نے پاکستان سمیت کئی ممالک سے بھیڑ بکریوں کی درآمد روک دی


  • چین نے بیماری پھیلنے کے خدشات کے پیشِ نظر پاکستان، افغانستان سمیت کئی ممالک سے مویشیوں اور دیگر لائیو اسٹاک مصنوعات کی درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔
  • ڈبلیو ایچ او کی جانب سے مختلف ممالک میں جانوروں میں پھیلنے والی وبا کی معلومات جاری کی گئی تھیں۔
  • اس کے بعد چین کے جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز نے مویشیوں اور کئی مصنوعات کی درآمد پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔

ویب ڈیسک — چین نے پاکستان سمیت کئی ممالک سے بھیڑ بکریوں سمیت مویشیوں کی درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق چین نے افریقہ، ایشیا اور یورپ کے کئی ممالک سے بھیڑ، بکریوں اور پولٹری مصنوعات کی درآمد بھی روک دی ہے۔

پابندی کی وجہ مویشیوں میں شیپ پاکس، گوٹ پاکس سمیت پاؤں اور منہ کی بیماریاں بتائی جا رہی ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے مختلف ممالک میں جانوروں میں پھیلنے والی وباؤں کی معلومات جاری کی گئی تھیں جس کے بعد چین کے جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز نے ان پابندیوں کا اعلان کیا۔ پروسیسڈ اور ان پروسیسڈ مصنوعات کی درآمد پر بھی پابندی کا اطلاق ہو گا۔

چین کے جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز نے 21 جنوری کو یہ سرکاری اعلانات کیے تھے۔ چین دنیا میں گوشت درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔

گوشت کی درآمد پر چین کی حالیہ پابندی کے اطلاق سے گھانا، صومالیہ، قطر، کانگو، نائیجیریا، تنزانیہ، مصر، بلغاریہ، مشرقی تیمور اور اریٹریا متاثر ہوں گے۔

چین نے کہا ہے کہ اس نے پاکستان، افغانستان، نیپال اور بنگلہ دیش سمیت بعض دیگر ممالک سے بھیڑ، بکریاں اور دیگر متعلقہ مصنوعات کی درآمد بھی روک دی ہے۔

چین کے مطابق درآمدات اس لیے روکی گئی ہیں کیوں کہ ان ممالک میں بھیڑ بکریاں وبا کا شکار ہو رہی ہیں۔

چین نے جرمنی سے بھی درآمدات پر پابندی لگائی ہے۔ حکام کے بقول وہاں بھی مویشیوں میں پاؤں اور منہ کی بیماری پھیلی ہوئی ہے۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG