رسائی کے لنکس

چین : 78سالہ امریکی شہری کو جاسوسی کے الزام میں عمر قید کی سزا


چین کے صوبے جیانگ سو کا نقشہ۔ 78 سالہ امریکی شہری جان شنگ وان لونگ کو اس صوبے کے شہر سوزو میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
چین کے صوبے جیانگ سو کا نقشہ۔ 78 سالہ امریکی شہری جان شنگ وان لونگ کو اس صوبے کے شہر سوزو میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

چین نے پیر کے روز ایک 78 سالہ امریکی شہری کو جاسوسی کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات میں بگاڑ کو بڑھا سکتا ہے۔

ہانگ کانگ کی مستقل شہریت رکھنے والے جان شنگ وان لیونگ کے خلاف الزامات کی تفصیلات عوامی سطح پر جاری نہیں کی گئی ہیں۔

شہر کی انٹرمیڈیٹ کورٹ کی جانب سے انٹرنیٹ پر ایک بیان شائع کیا گیا ہے جس کے مطابق،لیونگ کو 15 اپریل 2021 کو جنوب مشرقی شہر سوزو میں چین کی انسداد انٹیلی جینس ایجنسی کے مقامی بیورو نے حراست میں لیا تھا ۔ انہیں ایک ایسے وقت گرفتار کیا گیا تھا جب کووڈ-19 کے پھیلاؤ پر کںٹرول کے لیے گھر سے باہر نکلنے اور سفر کی سخت پابندیاں عائد تھیں اور چین نے اپنی سرحدیں بند کر دی تھیں۔

چین میں اس طرح کی تحقیقات اور مقدمے، بند دروازوں کے پیچھے چلائے جاتے ہیں اور ان کےبارے میں بہت کم معلومات ظاہر کی جاتی ہیں۔

بیجنگ میں امریکی سفارت خانے نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے سے آگاہ ہے۔ سفارت خانے نے ای میل کیے گئے بیان میں کہا،کہ محکمہ خارجہ کی، بیرون ملک مقیم امریکی شہریوں کی حفاظت اور سیکیورٹی سےبڑھ کرکوئی ترجیح نہیں ہے۔

چین میں طویل مقدمے کی سماعت غیر معمولی نہیں ہے اور استغاثہ کے پاس قومی سلامتی کے مقدمات میں فردِ جرم عائد کیے جانے والے افراد کی شہریت کی حیثیت سے قطع نظر حراست میں رکھنے کے وسیع اختیارات ہیں۔

دو چینی نژاد آسٹریلوی باشندوں، چینگ لی، جو پہلے چین کے سرکاری نشریاتی ادارے کے لیے کام کرتے تھے، اور مصنف یانگ جون، کو بالترتیب 2020 اور 2019 سے ان کی سزا کے بارے میں کچھ کہے بغیر حراست میں رکھا گیا ہے۔

حکومتی شکوک و شبہات خاص طور پر چینی نژاد غیر ملکی شہریوں اور تائیوان اور ہانگ کانگ کے لوگوں پر مرکوز ہیں، خاص طور پر اگر ان کے سیاسی روابط ہوں یا وہ علمی یا اشاعت کے شعبوں میں کام کرتے ہوں۔

ہانگ کانگ کی حکومت نے ، جو ایک سابق برطانوی کالونی ہے اور 1997 میں چینی کنٹرول میں واپس آئی تھی، لونگ کی سزا کے بارے میں مزید معلومات نہیں دیں۔ پیر کو اس کیس کے بارے میں پوچھے جانے پر، سیکرٹری برائے سیکیورٹی کرس تانگ نے کہا کہ چینی حکام نے 2021 میں ایک نوٹیفیکیشن میکانزم کے ذریعے شہر میں گرفتاری کی اطلاع دی تھی۔ تانگ نے کیس کے بارے میں کوئی اور تفصیلات پیش نہیں کیں۔

جب ہانگ کانگ ، چین کو واپس کیا گیا تھا تو وعدہ کیا گیا تھا کہ ہانگ کانگ اپنی مالی، سماجی اور سیاسی آزادیوں کو برقرار رکھے گا۔لیکن بیجنگ نے جمہوریت کے حامی مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے اور 2020 میں قومی سلامتی کا ایک سخت قانون نافذ کرنے کے بعد سے بنیادی طور پر اس وعدے کو ختم کر دیا ہے۔

چینی قومی سلامتی کے اداروں نے حساس اقتصادی ڈیٹا فراہم کرنے والے غیر ملکی کاروباری اداروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے ایک حصے کے طور پر بیجنگ اور دیگر شہروں میں غیر ملکی کاروباری مشاورتی فرموں کے دفاتر پر بھی چھاپے مارے ہیں۔

چین میں کام کرنے والی غیر ملکی کمپنیاں بڑھتے ہوئے دباؤ میں آ گئی ہیں کیونکہ شی جن پنگ کی حکومت نے معیشت پر کنٹرول سخت کر دیا ہے۔

شی کی حکومت نے خارجہ تعلقات پر بھی سخت رویہ اختیار کیا ہے۔ حال ہی میں اوٹاوا کی جانب سے چینی سفارت خانے کے عملے کے ایک رکن کو نکالنے کے بدلے میں کینیڈا کے سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا جس پر کینیڈا کی پارلیمنٹ کے رکن اور ہانگ کانگ میں رہنے والے اس کے خاندان کے افراد کو دھمکیاں دینے کا الزام ہے۔

شی کی حکمرانی کے تحت، پارٹی نے ثبوت دکھائے بغیر، اپنی حکمرانی کو سبوتاژ کرنے کی غیر ملکی کوششوں کے خلاف متعدد مہمات شروع کی ہیں۔ یونیورسٹیوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ انسانی حقوق، جدید چینی تاریخ اور نظریات کے بارے میں بحث کو سینسر کریں جن میں کمیونسٹ پارٹی کے مکمل کنٹرول کے بارے میں سوالات اٹھائے جا سکتے ہیں۔

یہ سزا ایک ایسے وقت میں سنائی گئی ہے جب امریکی صدر جو بائیڈن سات بڑے صنعتی ممالک کے گروپ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جاپان کے شہر ہیروشیما کا سفر کر رہے ہیں۔وہ اس کے بعد پاپوا نیو گنی کا دورہ کریں گے، جو بحرالکاہل کے جزیرے کے ایک ایسے خطے کا ملک ہے جہاں چین نے اپنی اقتصادیات ،فوجی اور سفارتی اثر و رسوخ کو بڑھانے کی کوشش کی ہے۔ علاقے میں بیجنگ کی کامیابیوں کے بعد، امریکہ اور اس کے ایشیا پیسیفک شراکت داروں نے بھی اپنی علاقائی موجودگی میں اضافہ کیا، اور اسی سرمایہ کاری اور مالی مدد کی پیشکش کی ہے جو چین کی طرف سے فراہم کی گئی تھی۔

(خبر کا کچھ مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG