رسائی کے لنکس

کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل مقابلہ: ممبئی میں غیر معمولی حفاظتی انتظامات


کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل مقابلہ: ممبئی میں غیر معمولی حفاظتی انتظامات
کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل مقابلہ: ممبئی میں غیر معمولی حفاظتی انتظامات

ممبئی کے ونکھڈے اسٹیڈیم میں ہفتے کے روز بھارت اور سری لنکا کے مابین ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل مقابلے کے پیشِ نظر شہر میں غیر معمولی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں اور پورے شہر کو چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

بھارت اور سری لنکا کے صدور پرتھیبا دیوی سنگھ پاٹیل اور مہنداراجہ پکشا سمیت تقریباً 3000اہم ایشیائی شخصیات بھارت اور سری لنکا کے مابین ہونے والے اِس مقابلے کو دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں موجود رہیں گی۔

اسٹیڈیم کی نگرانی کے لیے ممبئی پولیس ، نیشنل سکیورٹی گارڈز، مہاراشٹر الیٹ فورس، ریپڈ ایکشن فورس، اسٹیٹ رِزرو پولیس اور کئیک ریسپانس کو تعینات کیا گیا ہے۔

تین مرحلوں والے سکیورٹی انتظامات کے تحت بلیک کیٹ کمانڈوز اور بحریہ اور فضائیہ کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے۔ اسٹیڈیم کے اوپر اور اِس کے آس پاس کے علاقے کو نو فلائی زون بنا دیا گیا ہے۔

پولیس کمشنر کے مطابق اسٹیڈیم کے اندر اور باہر نگرانی کے لیے 180سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں اور شائقین پر نظر رکھنے کے لیے اسٹیڈیم کے اندر ایک اسپیشل کنٹرول روم بنایا گیا ہے۔

خفیہ اطلاعات کے لیے پولیس کے اسپیشل سیل، ریاستی خفیہ محکمے، آئی بی اور انسدادِ دہشت گردی کے دستے ایک دوسرے سے رابطہ رکھے ہوئے ہیں۔

شہرمیں داخل ہونے والےراستوں کو سیل کردیا گیا ہےاور گاڑیوں کی تلاشی تیزکردی گئی ہے۔ نگرانی کے لیے ہیلی کاپٹر بھی لگائے گئے ہیں۔ جنوبی ممبئی کے بحری ٹھکانوں پر مرین کمانڈوز کو تیار رہنے کو کہا گیا ہے۔

میچ کے دوران، تمام بحری راستے بند رہیں گے، گیٹ وے آف انڈیا پر لوگوں کی آمدو رفت اور سمندر میں بوٹنگ پر پابندی لگادی گئی ہے۔

اِس اندیشے کے تحت کہ دہشت گرد کیمیائی بم استعمال کرسکتے ہیں، اسٹیڈیم کے اندر کھانے پینے کی چیزیں لے جانا ممنوع کردیا گیا ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG