|
ریپبلیکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم نے ہفتے کے روز کہا کہ اس کی اندورنی رابطے کی بعض چیزیں ہیک کر لی گئی ہیں اور اس نے ٹرمپ اور ایران کے مابین ماضی کے تنازعوں کا حوالہ دیتے ہوئے، کسی براہ راست شہادت کے بغیر، اس کے لیے ایرانی حکومت کو موردِ الزام ٹھہرایا۔
ٹرمپ مہم کا بیان، پولیٹکو نامی نیوز ویب سائٹ کے یہ کہنے کے بعد آیا کہ اسے کسی نامعلوم اکاؤنٹ سے ای میلز موصول ہونے لگیں جن میں ٹرمپ کی انررونی کارروائیوں کی دستاویزات دی گئی تھیں۔
ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ترجمان اسٹیون چینگ نے ایک بیان میں کہا، " یہ دستاویزات غیر قانونی طور پر امریکہ مخالف ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں جس کا مقصد 2024 کے انتخابات میں مداخلت اور ہمارے پورے جمہوری عمل میں افراتفری پھیلانا ہے۔"
ٹرمپ کی انتخابی مہم نے مائیکروسافٹ کے ریسرچرز کی جمعے کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ایرانی حکومت سے وابستہ ہیکرز نےجون مین صدارتی مہم کےایک اعلیٰ سطح کے عہدیدار کے اکاؤنٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ رپورٹ میں عہدیدار کی شناخت کی کوئی تفصیل بیان نہیں کی گئی۔
سابق صدر اقتدار میں تھے تو ان کے ایران کے ساتھ تعلقات کشیدہ تھے۔ ٹرمپ کے دور میں، 2020 میں امریکی انٹیلی جینس نے ایران کے فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کو ہلاک کیا اور امریکہ ایران کے جوہری معاہدے سے بھی الگ ہو گیا۔
ٹرمپ جولائی میں قتل کی ایک کوشش میں بچ گئے تھے۔ اگرچہ اس بارے میں کوئی بات نہیں کہی گئی کہ حملہ آور کا تعلق ایران سے تھا تاہم سی این این نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ امریکہ کے پاس ٹرمپ کے خلاف ایرانی منصوبے کی انٹیلی جینس اطلاعات موجود ہیں۔ ایران نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
فورم