ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے اپنے ترجمان ابراہیم کلن کو ملک کی نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی (ایم آئی ٹی) کا سربراہ مقرر کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ابراہیم کلن کے تقرر کی منظوری پیر کو دی گئی ہے جب کہ صدر ایردوان نے ملک کے خفیہ ادارے 'ایم آئی ٹی' کی 2010 سے سربراہی کرنے والے حقان فدان کوبطور وزیرِ خارجہ کابینہ میں شامل کیا ہے۔
ابراہیم کلن ایک طویل عرصے سے ایردوان کے با اعتماد ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔ 2014 میں ایردوان کےصدارت سنبھالنے کے بعد سے وہ کئی عہدوں پر تعینات رہے ہیں جن میں صدارتی ترجمان اور خارجہ امور کے مشیر رکا عہدہ شامل ہے۔
خفیہ ادارے کے نئے سربراہ ابراہیم کلن نے امریکہ کی جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کیاہے اور وہ انقرہ میں قائم تھنک ٹینک ’فاؤنڈیشن فار پولیٹکس، اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ‘ (ایس ای ٹی اے) کے بانیوں میں شامل ہیں۔
ابراہیم کلن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ حالیہ برسوں میں انہوں نے سفارتی سطح پر کئی امور میں قیادت کی ہے جب کہ ترکیہ کی حالیہ خارجہ پالیسی کو ترتیب دینے میں ان کا کلیدی کردار تھا۔
ابراہیم کلن نے اپنے تقرر پر رجب طیب ایردوان کا شکریہ ادا کیا۔ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے امید ظاہر کیا کہ وہ صدر ایرداون کی امیدوں پر پورے اتریں گے۔
ترکیہ کے حالیہ الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے والے رجب طیب ایردوان تیسری مدت کے لیے صدر منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے دو دن قبل ہی نئی کابینہ کا اعلان کیا ہے۔
قطر کے نشریاتی ادارے 'الجزیرہ' کے مطابق صدر ایردوان نے وزیرِ صحت اور وزیرِ ثقافت کے علاوہ تمام وزرا کو تبدیل کر دیا ہے۔
برطانیہ کے اخبار ’گارڈین‘ کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انٹیلی جینس ایجنسی (ایم آئی ٹی) کے سربراہ حقان فدان کو وزیرِ خارجہ مقرر کرنا اس بات کی نشاندہی ہے کہ ترکیہ کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی آئے گی۔
رپورٹ کے مطابق حقان فدان نے لگ بھگ 13 برس تک ملک کے خفیہ ادارے کی سربراہی کی ہے۔ حالیہ مہینوں میں انہوں نے ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سے ملاقاتیں کی تھیں۔ قبل ازیں وہ ایران اور شام کے خفیہ اداروں کے سربراہوں سے ملاقاتیں کر چکے ہیں تاکہ شام کے تنازع پر کوئی پیش رفت ہو سکے۔
صدر ایردوان بھی فدان کے حوالے سے کہتے رہے ہیں کہ "وہ میرے راز جانتے ہیں، وہ ریاست کے خفیہ راز جانتے ہیں۔"
اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔