امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک ہوائی اڈے پر فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص پر ایک بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تشدد کی کارروائی کر کے پانچ افراد کو ہلاک کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اُدھر، ہفتے کے روز سے فلوریڈا ہوائی اڈے پر فضائی آمد و رفت کا سلسلہ بحال ہوگیا ہے۔
میامی کے اٹارنی آفس سے جاری بیان کے مطابق 26 سالہ ایسٹیبن سانتیاگو پر الزام ہے کہ اس نے جمعہ کو فورٹ لارڈرڈیل ہوائی اڈے پر فائرنگ کر کے پانچ افراد کو ہلاک اور چھ کو زخمی کر دیا اور یہ واقعہ ہوائی اڈے پر موجود ہزاروں افراد میں افراتفری کا باعث بنا۔
اگر سانتیاگو پر الزام ثابت ہو جاتا ہے تو اسے سزائے موت یا عمر قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس شخص پر اسلحہ رکھنے کی دفعات بھی عائد کی گئی ہیں۔ اسے پیر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ہفتہ کو حکام نے بتایا تھا کہ سانتیاگو نے "خاص طور" پر یہ حملہ کرنے کے لیے لارڈ رڈیل کا سفر کیا تھا، لیکن تاحال اس کے محرکات واضح نہیں ہیں۔
پولیس نے کئی گھنٹوں تک سانتیاگو سے تفتیش کی اور حکام کے مطابق وہ تفتیش کاروں سے تعاون کر رہا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے "ایف بی آئی" کے میامی ڈویژن کے اسپشل ایجنٹ جارج پیرو نے ہفتہ کو صحافیوں کو بتایا کہ "ہمیں تاحال اس حملے کی خاص وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔" ان کے بقول پولیس اس میں "دہشت گردی کے پہلو کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔ لیکن فی الوقت اس بارے میں حتمی طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔"
عراق میں امریکی فورسز کا حصہ رہنے والے سانتیاگو کے بارے میں ایسی اطلاعات آئی تھیں کہ اس کی دماغی صحت ٹھیک نہیں ہے۔
الاسکا میں ایف بی آئی اور اینکرایج پولیس کے سربراہ نے ہفتہ کو بتایا کہ سانتیاگو گزشتہ نومبر میں ایف بی آئی کے دفتر آیا تھا اور اپنی مضطرب ذہنی کیفیت کے بارے میں بتایا تھا۔
حکام کے بقول اس شخص کا کہنا تھا کہ اسے ایسی آوازیں سنائی دیتی ہیں جو اسے شدت پسند تنظیم داعش میں شمولیت پر اکساتی ہیں۔
سانتیاگو کی ذہنی حالت کا بھی حکام نے جائزہ لیا لیکن ان کے بقول انھیں اس میں کوئی خرابی نظر نہیں آئی۔