اقوامِ متحدہ کا فنڈ برائے اطفال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آنے والے شدید سیلاب کو چھ ماہ گزرجانے کے بعد بھی لاکھوں بچے ناقص غذا کا شکار ہیں۔
پاکستان کے لیے اقوام متحدہ کے فنڈ کی ترجمان خاتون نے بدھ کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہ صوبہٴ سندھ کے بچے صحرائے افریقہ کی طرح کی ناقص غذا کی کیفیت سےدوچار ہیں۔
کرسٹین ایلزبی نے بتایا کہ ایک نئی رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ سیلابوں کے باعث چھ ماہ سے پانچ برس تک کی عمر کے بچوں میں ناقص غذا کے پہلے سے موجود مسئلے میں کس طرح شدت آئی ہے۔
حکومتِ سندھ جمعے کو ایک مکمل رپورٹ جاری کرے گی جِس سے علاقے میں ناقص غذا کی صورتِ حال اور اُس سے نبر د آزما ہونے کی تفصیل پیش کی جائے گی۔ حکومت سندھ کے اہل کاروں نے اقوإ مِ متحدہ کے عہدے داروں، عالمی ادارہٴ صحت اور دیگر غیر سرکاری گروپوں کے ساتھ مل کر صوبے بھر میں ایک سروے رپورٹ تیار کی ہے۔
مون سون بارشوں کے نتیجے میں گذشتہ سال آنے والے سیلاب کے باعث ملک کے رقبے کا پانچواں حصہ زیرِ آب آیا جس سے 1700سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً دو کروڑ سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔