امریکی ذرائع ابلاغ میں آنے والی اطلاعات کے مطابق ری پبلکن جماعت کی صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں شریک ایوان ِنمائندگان کے سابق اسپیکر نیوٹ گنگرچ اپنی انتخابی مہم سے دستبردار ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
بدھ کو امریکی ذرائع ابلاغ میں ری پبلکن جماعت کے نامعلوم عہدے داروں کے حوالے سے متعدد رپورٹیں سامنے آئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ گنگرچ متوقع طور پر آئندہ ہفتے اپنی انتخابی مہم معطل کرنے والے ہیں۔
اخباری اطلاعات کے مطابق گنگرچ نے بظاہر یہ فیصلہ رواں ہفتے پانچ ریاستوں میں ہونے والے پرائمری انتخاب میں اپنے اہم حریف اور پارٹی کی نامزدگی کے سرکردہ امیدوارمِٹ رومنی کی کامیابی کے پیشِ نظر کیا ہے۔
منگل کو ملک کی شمال مشرقی ریاستوں کنیکٹی کٹ، ڈلاویئر، رہوڈ آئی لینڈ، پینسلوانیا اور نیویارک میں ہونے والے پرائمری میں فتح حاصل کرنے کے بعد رومنی اب اپنی توجہ نومبر کے قومی انتخابات اور اپنے حریف امریکی صدر براک اوباما پہ مرکوز کر رہے ہیں۔
ہیمپشائر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رومنی نے کہا ہے کہ 2008ء میں دنیا بھر میں رونما ہونے والی کساد بازاری کی لہر کےباعث جنم لینے والی شدید بے روزگاری کی صورتِ حال میں صدر اوباما امریکی معیشت کو بحال کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
بظاہر پرائمری انتخابات میں اپنی حالیہ فتوحات کے تناظر میں رومنی نے اعلان کیا کہ اب امریکہ کی بہتری کا آغاز ہوچکا ہے۔
مِٹ رومنی نے کہا کہ آج رات سے سارے امریکیوں کومتحد کرنے کی ایک نئی مہم کا آغاز ہوا ہے جو اپنے گریبان میں جھانک کر کہہ سکتے ہیں کہ ہاں، ہم بہتر نتائج دے سکتے ہیں۔
پرائمری انتخاب کے طویل سلسلے کے بعد رومنی، جو ریاست میساچیوسٹس کے گورنر رہے ہیں، ری پبلکن پارٹی کی صدارتی نامزدگی کے حصول کا دعویٰ کرنے کی پوزیشن میں آگئے ہیں۔
دو ہفتے قبل رومنی کے مضبوط حریف اورسابق امریکی سینیٹر رِک سینٹورم کے نامزدگی کی دوڑ سےدستبردار ہونے کے بعد سابق گورنر کا راستہ مزید صاف ہوگیا تھا۔
منگل کو ہونے والے پرائمری انتخابات میں رومنی نامزدگی کے حصول کے لیے درکار 1144 مندوبین میں سے کم از کم 695 کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں، جو دوڑ میں شریک دیگر امیدواران، سینٹورم، گنگرچ اور ایوان ِنمائندگان کے رکن رون پال کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں۔
بدھ اورجمعرات کو رومنی انتخابی مہم کے لیے فنڈ اکٹھے کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے جس کے لیے وہ نیو یارک اور نیو جرسی میں متعدد تقریبات منعقد کر رہے ہیں۔
دریں اثنا صدر اوباما، جو رواں برس نومبر میں ہونے والے انتخاب میں دوسری مدتِ صدارت کے لیے ڈیموکریٹ کے امیدوار ہوں گے، بدھ کو ریاست آئیووا کے ایک کالج میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے امریکی طلبا کےلیے مزید مراعات کا اعلان کرنے والے ہیں۔
قبل ازیں صدر اوباما نے منگل کو شمالی کیرولینا اور کولوراڈو کے اعلی تعلیمی اداروں کا دورہ کیا تھا۔
صدر کانگریس کی طرف سے طلبا کے قرضہ جات سے متعلق قانون میں توسیع کے خواہاں ہیں جس کی میعاد جولائی میں ختم ہورہی ہے۔ قانون میں توسیع نہ کیے جانے کی صورت میں طلبا کو ملنے والے قرضوں کا سود دگنا ہوجائے گا۔