حکومتِ پاکستان نے غیر اخلاقی ویڈیوز کے ذریعے لوگوں کو بدنام کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مواد کی تشہیر کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا جب کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایت ہے کہ اس طرح کے مواد کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
رانا ثنااللہ نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کو دوسروں پر کیچڑ اچھالنے کے لیے استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیرِ داخلہ نے مزید کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جائے گی جن میں کسی مواد کو بلیک میلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور اس میں ملوث مجرموں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
وفاقی وزیرِ داخلہ کا بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا پر کسی سیاست دان کی ویڈیو منظر عام پر آنے کی چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں جب کہ مقامی ذرائع ابلاغ میں بھی گزشتہ دنوں 'ڈیپ فیک ٹیکنالوجی' کے ذریعے جعلی ویڈیوز بنانے اور اس کی تشہیر کا چرچا تھا۔
جعلی ویڈیوز منظر عام پر آنے سے متعلق قیاس آرائیوں کا پرچار تحریکِ انصاف کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ اور تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان بھی حالیہ عرصے میں کئی بار یہ کہہ چکے ہیں کہ جعلی ویڈیوز کے ذریعے ان کی کردار کشی کی کوشش ہو گی۔
تین مئی کو تحریکِ انصاف نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری ایک بیان میں مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ 'ڈیپ فیک' ٹیکنالوجی کے ذریعے کئی اہم سیاسی شخصیات کی جعلی ویڈیوز بنوا کر کردار کشی کی منصوبہ بندی کر چکی ہیں۔
یاد رہے کہ ڈیپ فیک ٹیکنالوجی ویڈیو ایڈیٹنگ کی ایسی ٹیکنالوجی ہے جس کی مدد سے کسی بھی شخص کی تصویر کا غلط استعمال کرتے ہوئے اسے ویڈیو میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ماضی میں بھی کئی نامور شخصیات کو اس ٹیکنالوجی کی مدد سے بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے جن میں برطانوی شاہی خاندان کی شخصیات سمیت دیگر شامل ہیں۔
مریم نواز نے تحریکِ انصاف کے مذکورہ بیان کے جواب میں کہا تھا کہ "مجھے علم نہیں کہ یہ ڈرامہ آپ کیوں کر رہے، میں نہ کردار کشی پر یقین رکھتی ہوں نہ ذاتی انتقام پر۔انسان کی ذاتی ونجی زندگی اس کا اور اللّہ ربّ العزت کا معاملہ ہے۔برائے مہربانی مجھے اس گند سے دور رکھیے۔"
مریم نواز کے جواب کے بعد بھی تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے بھی جعلی ویڈیو کا ذکر کیا ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) غیر ملکی کمپنیوں کے ذریعے عمران خان کے خلاف مکروہ ویڈیوز کی تیاری میں لگی ہوئی ہے۔
شیریں مزاری کا مزید کہنا تھاکہ یہ حربے مسلم لیگ ن کی پالیسی کا لازمی جزو ہے۔ ان کے بقول فضا سے بی بی کی جعلی تصاویر پر مشتمل پمفلٹس کا گرایا جانا سب کو یاد ہے اور اب پھر سے وہی بیہودگی۔
اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ جس ویڈیو کا ذکر کیا جا رہا ہے کہ وہ کہاں اپ لوڈ ہوئی ہے یا اس کی تشہیر کہاں ہو رہی ہے تاہم سوشل میڈیا پر اس پر تبصرے ضرور ہو رہے ہیں اور تحریک انصاف کے رہنماؤں سمیت عام ٹوئٹر صارفین کی جانب سے اس میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا نام لیا جا رہا ہے۔