رسائی کے لنکس

نئے سال میں آپ آسمان پر کن نظاروں کا مشاہدہ کریں گے


ارجنٹائن میں ایک خاتون مخصوص عینک سے سورج گرہن دیکھ رہی ہے اور اپنے عقائد کے مطابق چہرے پر نقش و نگار بنائے ہوئے ہے۔ 2 اکتوبر 2024
ارجنٹائن میں ایک خاتون مخصوص عینک سے سورج گرہن دیکھ رہی ہے اور اپنے عقائد کے مطابق چہرے پر نقش و نگار بنائے ہوئے ہے۔ 2 اکتوبر 2024
  • اس سال دو جزوی سورج گرہن ہوں گے، جو 29 مارچ اور 21 ستمبر کو دیکھا جا سکے گا۔
  • 14 مارچ کو مکمل چاند گرہن ہو گا جو ایشیا میں بھی نظر آئے گا۔
  • جنوری کے آخر میں آپ نظام شمسی کے چھ سیاروں کو ایک قطار میں دیکھ سکتے ہیں۔
  • اس سال اکتوبر، نومبر اور دسمبر کے مہینوں میں سپرمون کے نظارے آپ کے منتظر ہوں گے۔
  • اس سال قطبی روشنیاں زیادہ روشن اور دلفریب ہوں گی۔
  • اگست اور دسمبر میں آپ آسمان پر روشنیوں کی بارش سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔

نئے سال کی نئی پیش گوئیاں آپ کی نظر سے گزر رہی ہوں گی۔ ستاروں اور سیاروں کی گردش کے حوالے سے کچھ پیش گوئیاں خلائی سائنس کے ماہرین بھی کرتے ہیں، جو حرف بہ حرف صیحح ثابت ہوتی ہیں کیونکہ کائنات کا نظام ایک حسابی عمل کے تحت چلتا ہے۔

اب کچھ بات ہو جائے سال 2025 میں نظام شمسی کی گردش کے نتیجے میں نمودار ہونے والے کچھ فلکیاتی مظاہر کی۔

فلکیاتی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس سال دو سورج گرہن ہوں گے، لیکن ویسا مکمل سورج گرہن نہیں ہو گا جو پچھلے سال اپریل میں شمالی امریکہ میں نظر آیا تھا، جس سے روشن دن میں کچھ دیر کے لیے تاریکی چھا گئی تھی۔

مکمل سورج گرہن دیکھنے کے لیے آپ کو اگلے سال کا انتظار کرنا پڑے گا، جو 12 اگست 2026 میں روس، گرین لینڈ، اسپین اور پرتگال کے کچھ حصوں میں دکھائی دے گا۔ مکمل سورج گرہن کا زیادہ سے زیادہ دورانیہ 2 منٹ اور 18 سیکنڈ ہو گا۔

سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان آ جاتا ہے جس سے زمین پر سورج کی کرنوں کا راستہ رک جاتا ہے۔

ارجنٹائن میں سورج گرہن کا ایک منظر۔ سورج آگ کے ایک گولے کی طرح دکھائی دے رہا ہے۔ 2 اکتوبر 2024
ارجنٹائن میں سورج گرہن کا ایک منظر۔ سورج آگ کے ایک گولے کی طرح دکھائی دے رہا ہے۔ 2 اکتوبر 2024

اسی طرح چاند کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب زمین گردش کرتے ہوئے سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے اور چاند پر سورج کی روشنی کا راستہ رک جاتا ہے۔

یہ تو آپ کو معلوم ہو گا ہی کہ زمین اور چاند دونوں ہی سورج سے روشنی اور حرارت حاصل کرتے ہیں۔

نظام شمسی کے چھ سیاروں کی قطار

اپنے نظام شمسی میں ایک تبدیلی کا مشاہدہ آپ جنوری میں ہی کرسکتے ہیں۔ جب سورج کے گرد گھومنے والے چھ سیارے جنوری کے وسط میں ایک قطار میں آ کر ایک قوس سی بنا لیں گے جسے آپ 21 جنوری سے چار ہفتوں کے لیے دیکھ سکیں گے۔ لیکن شرط یہ ہے کہ آسمان صاف ہو، اس پر بادل یا گرد و غبار نہ ہو۔ چند روز بعد فروری میں ساتواں سیارہ مرکری بھی اس قوس میں شامل ہو جائے گا۔

فلکیاتی سائنس کی تنظیم(Planetary Society) کے سربراہ بروس بیٹ کہتے ہیں کہ لوگوں کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے، کیونکہ عام حالات میں انہیں دیکھنے کے لیے دوربین کی ضرورت ہوتی ہے۔

میکسکو میں لوگ چاند گرہن کا نظارہ کر رہے ہیں۔ 17 ستمبر 2024
میکسکو میں لوگ چاند گرہن کا نظارہ کر رہے ہیں۔ 17 ستمبر 2024

چاند گرہین

14 مارچ کو ایک گھنٹے سے زیادہ وقت کے لیے مکمل چاند گرہن ہو گا جسے شمالی اور جنوبی امریکہ، یورپ، سربیا اور شمال مغربی ایشیا میں دیکھا جا سکے گا۔

سورج گرہن

اس سال آپ دو بار سورج گرہن دیکھ سکیں گے۔ پہلا گرہن 29 مارچ کو ہو گا جو یورپ، ایشیا، افریقہ، شمالی اور جنوبی امریکہ میں دیکھا جا سکے گا۔ یہ جزوی گرہن ہو گا۔

دوسرا گرہن 21 ستمبر کو ہو گا جو آسٹریلیا، انٹارکٹیکا، بحرالکاہل اور بحر اوقیانوس کے علاقوں میں دیکھا جا سکے گا۔یہ گرہن بھی جزوی ہو گا۔

سپر مون

اس سال آپ کو زیادہ روشن اور زیادہ بڑا چاند، جسے سپرمون کہا جاتا ہے، دیکھنے کے تین مواقع ملیں گے۔ آپ کو یہ نظارہ سال کے آخری تین مہینوں یعنی اکتوبر، نومبر اور دسمبر میں ملے گا۔

استنبول میں سپرمون کا ایک منظر۔ 17 اکتوبر 2024
استنبول میں سپرمون کا ایک منظر۔ 17 اکتوبر 2024

چاند زمین کے گرد اپنے مدار میں گردش کرتا ہے ۔ چونکہ یہ مدار قدرے بیضوی ہے، اس لیے اپنی گردش کے دوران وہ بعض موقعوں پر زمین کے زیادہ قریب آ جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ ہمیں زیادہ بڑا اور زیادہ روشن لگتا ہے۔

اس سال نومبر میں چاند زمین سے اپنے کم ترین فاصلے یعنی 356980 کلومیٹر کی دوری پر ہو گا اور وہ نمایاں طور پر بڑا اور روشن دکھائی دے گا۔

قطبین کی رنگا رنگ روشنیاں

شمالی اور جنوبی قطب کے قریب رہنے والوں کو رات کے وقت آسمان پر مختلف رنگوں کی روشنیاں دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ کچھ لوگ تو یہ نظارہ دیکھنے کے لیے دور دراز سے ان علاقوں کا سفر کرتے ہیں جہاں قطبی روشنیاں نظر آتی ہیں۔

قطبی روشنیوں کا تعلق سورج پر آنے والے طوفانوں سے ہے۔ شمسی طوفان کے نتیجے میں بڑی مقدار میں برقی ذرات خارج ہوتے ہیں اور زمین کے قطبی علاقے میں مقناطیسی لہروں کو متاثر کرتے ہیں جس سے وہاں کی فضا میں موجود نائٹروجن اور آکسیجن کے ایٹم برقی ذرات خارج کرتے ہیں جو ہمیں مختلف رنگوں کی روشنیوں کی شکل میں دکھائی دیتے ہیں۔

قطب جنوبی کے قریب قطبی روشنیوں کا ایک منظر۔ 11 مئی 2024
قطب جنوبی کے قریب قطبی روشنیوں کا ایک منظر۔ 11 مئی 2024

فلکیاتی سائنس دانوں کا کہنا ہے سورج اپنے 11 سالہ طوفانی دور سے گزر رہا ہے اور اس سال سورج سے برقی ذرات کا اخراج نمایاں طور پر زیادہ ہو گا، اس لیے یہ سال قطبی روشنیوں کے زیادہ دلفریب مناظر فراہم کرے گا۔

شہابیوں کی بارش

آپ نے تاریک راتوں میں اکثر ایسے ستاروں کو دیکھا ہو گا جو اپنے پیچھے ایک لمبی سی روشن لکیر چھوڑتے ہوئے آناً فاناً غائب ہو جاتے ہیں۔ انہیں شہابیے کہا جاتا ہے۔

یہ خلا میں گردش کرتی ہوئی چھوٹی بڑی چٹانیں ہوتی ہیں۔ جب وہ زمین کے قریب پہنچتی ہیں تو زمین کی کشش انہیں اپنی جانب کھینچ لیتی ہے۔ لیکن زمین کی فضا سے گزرتے ہوئے وہ ہوا کی رگڑ سے جل کر راکھ ہو جاتے ہیں۔ ہمیں روشنی کی لکیر اسی وقت دکھائی دیتی ہے جب وہ جل کر راکھ ہو رہے ہوتے ہیں۔

فیوجی جاپان میں آسمان پر شہابیوں کی بارش کا ایک منظر۔19 مئی 2021
فیوجی جاپان میں آسمان پر شہابیوں کی بارش کا ایک منظر۔19 مئی 2021

خلا میں کئی ایسے مقامات ہیں جہاں لا محدود تعداد میں شہابیے موجود ہیں۔ جب زمین سورج کے گرد گردش کے دوران وہاں سے گزرتی ہے تو شہابیوں کی ایک بڑی تعداد زمین کی طرف لپکتی ہے، جو رات کی تاریکی میں آسمان پر روشنیوں کی بارش کی طرح دکھائی دیتی ہے۔

فلکیاتی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس سال اگست اور دسمبر میں شہابیوں کی بارش اپنے عروج پر ہو گی، رات تاریک اور آسمان صاف ہوا تو آپ اس کا نظارہ کر سکتے ہیں۔

(اس رپورٹ کی کچھ معلومات اے پی سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG