پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحریکِ عدم اعتماد لانے کے اعلان پر پہلی مرتبہ اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ "اپوزیشن جماعتیں اپنی چوری بچانے کے لیے تحریکِ عدم اعتماد لانا چاہتی ہیں، لیکن کپتان ان کے ہر پلان کے لیے تیار بیٹھا ہے۔"
جمعے کو حکمراں جماعت کی جانب سے اعلان کردہ عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں منڈی بہاؤالدین میں ہونے والے پہلے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان اپوزیشن جماعتوں پر خوب گرجے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں تحریکِ عدم اعتماد اس لیے لانا چاہتی ہیں تاکہ یہ حکومت گھر جائے اور سابق صدر پرویز مشرف کی طرح انہیں این آر او مل جائے۔ لیکن وہ اپوزیشن پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کپتان اُن کے ہر منصوبے کے لیے تیار ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دینا اُن کی بڑی غلطی تھی۔
وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف کو علم ہے کہ وہ بہت جلد جیل جانے والے ہیں جب کہ مریم نواز بھی اپنی کرپشن کا حساب نہیں دے سکیں۔
خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے یہ تقریر ایسے وقت کی ہے جب اپوزیشن جماعتوں نے حال ہی میں وزیرِ اعظم کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک اعتماد لانے کا اعلان کیا تھا۔
اپوزیشن جماعتوں کے رہنما حکومت کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطے کر رہے ہیں جب کہ حکمراں جماعت کا ناراض دھڑا جہانگیر ترین گروپ بھی سیاسی محاذ پر سرگرم ہو گیا ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے پاکستان ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ 30 برس کے دوران پہلی مرتبہ اسمبلی سے باہر ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہر تین ماہ بعد شوشہ چھوڑتے ہیں کہ حکومت جانے والی ہے۔
اُنہوں نے واضح کیا کہ وہ جب تک زندہ ہیں، اپوزیشن رہنماؤں کو این آر او نہیں دیں گے کہ کیوں کہ ان کے بقول عمران خان کی کوئی قیمت نہیں ہے۔
مہنگائی کے حوالے سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں سپلائی چین متاثر ہوئی ہے جس سے اشیا کی قلت ہوئی اور ملک میں اس کے اثرات مہنگائی کی صورت میں نظر آ رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ بہت جلد عوام کو ریلیف ملے گا اور ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہو گی۔