پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کی میڈیکل یونیورسٹی نے افغان دارالحکومت کابل میں یونیورسٹی کیمپس کھولنے کا اعلان کیا ہے جسے افغانستان میں طالبان حکومت آنے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے روابط کی ایک کڑی قرار دیا جا رہا ہے۔
بدھ کو پشاور کی خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے حکام سے پشاور میں طالبان حکومت کے قونصل خانے کے عہدے داروں نے مفتی نور اللہ کی قیادت میں ملاقات کی۔
ملاقات میں کابل میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی کا کیمپس کھولنے کا اعلان کیا گیا جہاں تریبت یافتہ ڈاکٹرز اور عملے کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔
خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے سربراہ ڈاکٹر ضیا الحق نے ملاقات کے دوران قونصل خانے کے اہل کاروں سے افغانستان میں صحتِ عامہ کے مسائل اور دیگر سہولیات بارے تبادلۂ خیال کیا۔
ڈاکٹر ضیا الحق کا کہنا تھا کہ کابل میں سب کیمپس کھلنے سے پشاور میں زیرِ تعلیم افغان طلبہ افغانستان میں ہی اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں گے۔
خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے سربراہ ڈاکٹر ضیا الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کابل میں کیمپس کھولنے کی منظوری دے چکا ہے۔
البتہ اُن کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستانی وزارتِ خارجہ اور افغانستان میں طالبان حکومت کی وزارتِ خارجہ کی باقاعدہ منظوری درکار ہے۔
اس موقع پر مفتی نور اللہ کا کہنا تھا کہ وہ اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے کابل میں طالبان حکام سے بات کریں گے۔
پروفیسر ڈاکٹر ضیاالحق کا کہنا تھا کہ خبیر میڈیکل یونیورسٹی سمیت پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں اس وقت ہزاروں افغان طلبہ زیرِ تعلیم ہیں۔
اُن کے بقول خیبر میڈیکل یونیورسٹی افغان طلبہ کو نہ صرف ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کی تعلیم دے رہی ہے بلکہ نرسنگ، فزیوتھراپی، ،پبلک ہیلتھ اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے مختلف شعبوں میں بھی پیشہ ورانہ تربیت دی جا رہی ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحق نے کہا کہ حکومت پاکستان نے علامہ اقبال اسکالرشپس کے علاوہ ملک کے مختلف تعلیمی اداروں میں افغان طلبہ کے لیے نشستیں مخصوص کر رکھی ہیں جن پر افغان طلبہ کو پاکستانی طلبہ کی طرح فیسوں میں رعایت دی جاتی ہے۔
اُنہوں نے طالبان اہل کاروں کو یقین دہانی کرائی کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم طلبہ کو درپیش مشکلات کو حل کیا جائے گا جب کہ اُن کی رہائش اور دیگر معاملات پر بھی اُن کی مدد کی جائے گی۔
ماضی میں تعلیمی شعبے میں پاکستان کا افغانستان کے ساتھ تعاون
یادرہے کہ پاکستان نے 2005 میں کابل یونیورسٹی میں علامہ اقبال بلاک کی تعمیر کے لیے معاونت فراہم کی تھی جس میں ادبیات کی درس و تدریس کے مختلف شعبے قائم کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان میں افغانستان کے لگ بھگ ایک ہزار طلبہ کو پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں علامہ اقبال اسکالرشپس دی گئی ہیں۔
بیشتر افغان طلبہ پاکستان کے تعلیمی اداروں میں میڈیکل اور انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند رہتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کے حال ہی منعقد ہونے والے اجلاس کے دوران کہا کہ پاکستان میں زیر ِتعلیم افغان طلبہ افغانستا ن کی تعمیر و ترقی میں میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان عوامی رابطوں کو مضبوط کر رہے ہیں۔