رسائی کے لنکس

بھارت: لڑاکا طیاروں کی خریداری کا ٹھیکہ امریکی کمپنیوں کو دینے سےانکار


بھارت: لڑاکا طیاروں کی خریداری کا ٹھیکہ امریکی کمپنیوں کو دینے سےانکار
بھارت: لڑاکا طیاروں کی خریداری کا ٹھیکہ امریکی کمپنیوں کو دینے سےانکار

بھارت نے اپنی فضائی افواج کےلیے لڑاکا جہازوں کی تیاری کے کئی ارب ڈالرز مالیت کے منصوبے کےلیے دو امریکی کمپنیوں کی جانب سے کی گئی پیشکشیں مسترد کردی ہیں۔

بھارت کےلیے امریکی سفیر ٹموتھی رومر کی جانب سے جمعرات کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کو اس خبر سے ’سخت مایوسی‘ ہوئی ہے کہ اس کی کمپنیوں کو لڑاکا جہازوں کی تیاری کا مذکورہ ٹھیکہ نہیں دیا جارہا ہے۔

تاہم اپنے بیان میں امریکی سفیر نے کہا ہے کہ ان کا ملک طیاروں کی خریداری کےلیے بھارتی حکومت کی جانب سے اختیار کردہ طریقہ کار کا احترام کرتا ہے۔

11 ارب ڈالرز سے زائد کی مالیت کے اس ٹھیکہ کے حصول کےلیے امریکی کمپنیوں 'بوئنگ' اور 'لاک ہیڈ مارٹن' کے علاوہ سوئیڈن کی 'ساب اے بی'، فرانس کی 'ڈیسالٹ ایوی ایشن'، یورپی کمپنیوں پر مشتمل ایک کنسورشیم اور 'مگ-35' تیار کرنے والی روسی کمپنی میدان میں تھیں۔

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ فرانسیسی 'ڈیسالٹ ایوی ایشن' اور یورپی کمپنیوں کے کنسورشیم میں سے کسی ایک کو مذکورہ ٹھیکہ الاٹ کیا جاسکتا ہے جبکہ دیگر تمام کمپنیوں کی پیشکشوں کو ابتدائی مراحل میں مسترد کردیا گیا ہے۔

مذکورہ ٹھیکے کے حصول کےلیے کئی حکومتوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر اپنی اپنی کمپنیوں کے حق میں لابنگ کی جارہی تھی اور امریکی صدر براک اوباما نے بھی گزشتہ برس اپنے دورہ بھارت کے دوران حکام کے ساتھ بات چیت میں اس منصوبے میں امریکی کمپنیوں کی دلچسپی کا تذکرہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے آئندہ کچھ برسوں کے دوران اپنی افواج کی تنظیمِ نو اور جدید اسلحے کی خریداری پر 80 ارب ڈالرز سے زائد کے اخراجات متوقع ہیں۔

XS
SM
MD
LG