بھارت نے دوطرفہ تجارت کو معمول پر لانے کے لیے’’منفی فہرست‘‘ کی طرف منتقلی کے پاکستان کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئےکہا ہے کہ اسلام آباد’’درست سمت‘‘ کی طرف پیش قدمی قرار دیا ہے۔
نئی دہلی میں ایک بیان میں وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے اس اُمید کا اظہار بھی کیا ہے کہ رواں سال کے آخر تک پاکستان اپنے اس فیصلے کو عملی شکل دے گا۔
’’اقتصادی امور کو سیاسی تعلقات کے ساتھ شامل کر کے پاکستان درست سمت میں پیش رفت کررہا ہے۔۔۔ اور یہ اقدام یقیناً دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے میں مدد دے گا۔ اس کے لیے میں حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔‘‘
پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی کابینہ نے بدھ کو اسلام آباد میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے ایک اجلاس میں بھارت کے ساتھ تجارت کو معمول پر لانے کے لیے مثبت فہرست کو ختم کرکے صرف 1209 ایسی اشیا کی ’’منفی فہرست‘‘ کی متفقہ طور پر منظوری دی تھی جن کے علاوہ ہر قسم کی بھارتی مصنوعات پاکستان میں براہ راست درآمد کی جاسکیں گی۔