رسائی کے لنکس

بھارت میں آبی قلت کا خطرہ


بھارتی وزیرِاعظم من موہن سنگھ نے ملک میں آبی وسائل کے محتاط استعمال کا مشورہ دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بھارت کو آنے والے برسوں میں پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

منگل کو دارالحکومت نئی دہلی میں ماہرین کی ایک کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیرِاعظم نے باور کرایا کہ دنیا کی 17 فی صد آبادی بھارت میں بستی ہے لیکن دنیا کے کل آبی ذخائر کا صرف 4 فی صد بھارت میں موجود ہیں۔

'انڈین واٹر ویک' نامی اس چار روزہ کانفرنس میں دنیا بھر سے آبی ماہرین، محققین اور منصوبہ ساز شرکت کر رہے ہیں۔

اپنے خطاب میں وزیرِاعظم من موہن نے بھارت میں موجود پانی کے زیرِ زمین ذخائر کو محفوظ بنانے پر زور دیا جن پہ ملک کی دو تہائی آبادی کا انحصار ہے۔

بھارتی وزیرِاعظم نے ملک میں پانی کی طلب اور رسد میں بڑھتے ہوئے فرق کی وجہ اقتصادی ترقی کی تیز شرح اور شہروں کی آبادی میں اضافے کو قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیاں بھی پانی کی مستقل فراہمی کو متاثر کر رہی ہیں جس کے باعث آنے والے برسوں میں آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے میں دشواری پیش آسکتی ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق لگ بھگ 30 کروڑ بھارتی شہری انتہائی غربت کی زندگی گزار رہے ہیں اور وزیرِاعظم سنگھ کے بقول اگر آبی وسائل کا بہتر انداز میں منظم نہ کیا گیا تو ایسے افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG