بھارتی کشمیر کے انسپکٹر جنرل آف پولیس ایس ایم سہائے نےمسرت عالم کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے اُنھیں دارالحکومت سری نگر کے مضافات میں ایک چھاپے کےدوران حراست میں لے لیا۔
پولیس عہدے داروں نے مسرت عالم کی گرفتاری کو اپنی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھارتی کشمیر میں گذشتہ چار ماہ سے جاری تحریک ِ مزاحمت کے دوران عوامی مظاہروں کو منظم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے تھے۔مسرت عالم روپوش ہوگئے تھے۔
دریں اثنا، پیرکو سری نگر کے پرانے شہر کے ساتھ ساتھ وادیٴ کشمیر کے بعض دوسرے علاقوں میں کرفیو نافذ رہا۔
سرحدی ضلع کپواڑا کے ہندواڑا علاقے کے لوگوں نے فوج پر الزام لگایا کہ اُس نے ایک 60سالہ شہری کو گرفتار کرکے جنگل میں لے جاکر گولی ماردی۔ لیکن عہدے داروں کا کہنا ہے کہ یہ شخص فوج اور مسلمان عسکریت پسندوں کے درمیان گولیوں کے تبادلے کی زد میں آگیا۔
بانڈی پور کے علاقے میں فوج کے ساتھ ایک جھڑپ کے دوران ایک عسکریت پسند مارا گیا۔