رسائی کے لنکس

عراق میں دخل اندازی کے فروغ کا کوئی ارادہ نہیں: ایران


ایرانی صدر احمدی نژاد (فائل فوٹو)
ایرانی صدر احمدی نژاد (فائل فوٹو)

ایرانی صدرنے کہا ہے کہ امریکی فوجوں کو پہلے چلا جانا چاہیئے تھا اور یہ کہ عراق کواپنے فوجی اہل کاروں کو تربیت فراہم کرنے کےبارے میں خود فیصلہ کرنے کا اختیار ہونا چاہیئے

ایرانی صدرمحمود احمدی نژاد کا کہنا ہےکہ عراق سےامریکی فوج کا انخلا ایران کی طرف سےعراق کے معاملات میں دخل اندازی میں اضافےکا موجب نہیں بنے گا۔

اُنھوں نے یہ بیان ہفتے کو امریکی ٹیلی ویژن چینل سی این این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں دیا۔

اُنھوں نے کہا کہ امریکی فوجوں کو پہلے چلا جانا چاہیئے تھا اور یہ کہ عراق کو اپنے فوجی اہل کاروں کو تربیت فراہم کرنے کےبارے میں خود فیصلہ کرنا چاہیئے۔

اُنھوں نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ سے’ نفرت ‘کی جاتی ہے اور یہ کہ خطےپر امریکی دباؤ کا اثر نہیں پڑنا چاہیئے۔

مسٹر احمدی نژاد نے یہ بھی کہا کہ ایران اپنی پوری کوششیں کررہا ہےکہ حکومتِ شام اور ملک کی اپوزیشن کسی مفاہمت پر پہنچ جائے۔ اُنھوں نے کہا کہ بیرونِ ملک سےکوئی ’مداخلت‘ نہیں ہونی چاہیئے۔ علاقے میں شام کو ایران کا مضبوط ترین اتحادی خیال کیا جاتا ہے۔

ایرانی راہنما نے لیبیا میں نیٹوکے مشن میں امریکی اوردیگر مغربی طاقتوں کے ملوث ہونے پر سخت نکتہ چینی کی۔ اُنھوں نے کہا کہ نیٹو کی کارروائی کے باعث اُس ملک کے تنازعے کو شہ ملی ہے۔

XS
SM
MD
LG