عراق میں جمعرات کو ہونے والے مختلف بم دھماکوں میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور 65 زخمی ہو گئے۔
حکام کے مطابق بغداد کے جنوب میں واقع شہر حلہ میں ایک ریستوران کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں میں کم ازکم 28 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔
مرنے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔
دوسرا کار بم دھماکا کربلا شہر میں ایک بس اڈے میں ہوا جس سے مقامی حکام کے مطابق کم ازکم دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
حکام کے مطابق ان دونوں واقعات میں شیعہ زائرین کو نشانہ بنایا گیا۔
زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اکثر کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
2007ء کے بعد عراق میں پرتشدد واقعات میں ڈرامائی حد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے لیکن حالیہ مہینوں میں ایک بار پھر فرقہ وارانہ پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کارروائیوں کا اکثر ہدف شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے ہوتے ہیں اور حکام ان کی ذمہ داری القاعدہ اور دیگر سنی انتہا پسند تنظیموں پر عائد کرتے آئے ہیں۔
حکام کے مطابق بغداد کے جنوب میں واقع شہر حلہ میں ایک ریستوران کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں میں کم ازکم 28 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔
مرنے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔
دوسرا کار بم دھماکا کربلا شہر میں ایک بس اڈے میں ہوا جس سے مقامی حکام کے مطابق کم ازکم دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
حکام کے مطابق ان دونوں واقعات میں شیعہ زائرین کو نشانہ بنایا گیا۔
زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اکثر کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
2007ء کے بعد عراق میں پرتشدد واقعات میں ڈرامائی حد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے لیکن حالیہ مہینوں میں ایک بار پھر فرقہ وارانہ پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کارروائیوں کا اکثر ہدف شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے ہوتے ہیں اور حکام ان کی ذمہ داری القاعدہ اور دیگر سنی انتہا پسند تنظیموں پر عائد کرتے آئے ہیں۔