عراقی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر نئی حکومت کی تشکیل کی منظوری دے دی ہے جس میں وزیر اعظم کا عہدہ بدستور نوری المالکی کے پاس رہے گا۔
پارلیمنٹ نےمنگل کے روز کابینہ کے 42 میں سے 29 وزراء کے ناموں کی منظوری دی۔
عراق میں پارلیمانی انتخابات اس سال کے شروع میں ہوئے تھے مگرکسی بھی اتحاد کے پاس حکومت سازی کے لیے قطعی اکثریت حاصل ہونے کے باعث نو ماہ تک سیاسی تعطل جارہی رہاتھا۔
13 وزارتوں کے قلم دان اس وقت تک عبوری وزاء کے پاس رہیں گے جب تک ان وزارتوں کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری حاصل نہیں ہوجاتی۔
مسٹر مالکی نے پیر کو دیرگئے اپنی کابینہ کے وزراء کی فہرست منظوری کے لیے کابینہ کو بھیجی تھی۔لیکن پارلیمنٹ نے اس پر رائے شماری چند ارکان کی جانب سے عبوری وزراءسے متعلق شکایات کے باعث ملتوی کردی تھی۔
وزارت داخلہ، دفاع اور قومی سلامتی کی وزارتوں کا قلم دان عبوری طور پر اس وقت تک وزیر اعظم نوری المالکی کے پاس رہے گا جب تک ان پر کسی کو مقرر نہیں کردیا جاتا۔
عراقی آئین کے تحت صدر جلال طالبانی کی جانب سے وزیر اعظم کو حکومت بنانے کے دعوت دینے کے بعد ان کے پاس اپنی کابینہ کے ارکان کے تقرر کے لیے 30 دن کی مدت تھی۔
مسٹر طالبانی نے نوری المالکی کو حکومت بنانے کی دعوت، عراق کے شیعہ، کرد اور سنی سیاسی راہنماؤں کے درمیان ہونے والے ایک سمجھوتے کے بعد دی تھی ۔ سمجھوتے میں شیعہ اتحاد کے مسٹر نوری المالکی کودوسری مدت کے لیے وزیراعظم مقرر کرنےپر اتفاق ہواتھا۔