واشنگٹن —
شامی افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے جنگی طیاروں نے صوبہ دمشق کے ایک فوجی تحقیقی مرکز پر بمباری کی ہے جس میں دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
شام کے فوجی حکام کے مطابق حملہ جمرایہ نامی علاقے میں قائم جس مرکز پر کیا گیا وہ "ان سائنسی تحقیقی مراکز میں سے ایک ہے جہاں دفاعی حکمتِ عملی بہتر بنانے پر کام کیا جاتا ہے"۔
شامی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کو علی الصباح کیے جانے والے اس حملے میں پانچ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جب کہ تحقیقی مرکز کی عمارت تباہ ہوگئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے جنگی طیاروں نے انتہائی نیچی پرواز کرتے ہوئے کوہِ ہرمن کی جانب سے شام کی سرحد پار کی تھی جس کے باعث انہیں ریڈار پر نہیں دیکھا جاسکا۔
بیان کے مطابق اسرائیلی طیارے جس راستے سے آئے تھے، بمباری کے بعد اسی راستے سے بحفاظت واپس چلے گئے۔
اس سے قبل برطانوی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' نے بعض فوجی اور سفارتی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی طیاروں نے لبنان کے سرحد کے نزدیکی شامی علاقے میں ایک قافلے کو نشانہ بنایا تھا جو مبینہ طور پر 'حزب اللہ' کے لیےہتھیار لے جارہا تھا۔
شام کے فوجی حکام کے مطابق حملہ جمرایہ نامی علاقے میں قائم جس مرکز پر کیا گیا وہ "ان سائنسی تحقیقی مراکز میں سے ایک ہے جہاں دفاعی حکمتِ عملی بہتر بنانے پر کام کیا جاتا ہے"۔
شامی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کو علی الصباح کیے جانے والے اس حملے میں پانچ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جب کہ تحقیقی مرکز کی عمارت تباہ ہوگئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے جنگی طیاروں نے انتہائی نیچی پرواز کرتے ہوئے کوہِ ہرمن کی جانب سے شام کی سرحد پار کی تھی جس کے باعث انہیں ریڈار پر نہیں دیکھا جاسکا۔
بیان کے مطابق اسرائیلی طیارے جس راستے سے آئے تھے، بمباری کے بعد اسی راستے سے بحفاظت واپس چلے گئے۔
اس سے قبل برطانوی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' نے بعض فوجی اور سفارتی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی طیاروں نے لبنان کے سرحد کے نزدیکی شامی علاقے میں ایک قافلے کو نشانہ بنایا تھا جو مبینہ طور پر 'حزب اللہ' کے لیےہتھیار لے جارہا تھا۔