رسائی کے لنکس

بھارت: ایک دن میں مقروض سے 25 کروڑ روپے کا مالک بننے والا رکشہ ڈرائیور


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارت کی ریاست کیرالہ کے 32 سالہ انوپ ایک رکشہ ڈرائیور ہیں اور تنگ دستی کے سبب روزگار کے لیے بیرونِ ملک جانا چاہتے تھے۔ گزشتہ ہفتے انہوں نے ریاست کیرالہ کے شہر ’تری وننتا پورم‘ میں ایک ایجنسی سے سرکاری لاٹری ’تریوونم بمپر‘ کا ٹکٹ خریدا اور اگلے ہی روز اس لاٹری کے نتائج کا اعلان ہوا تو انوپ کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا۔

انوپ نے نتائج میں جب اپنے لاٹری ٹکٹ کا نمبر تلاش کیا تو انہیں معلوم ہوا کہ اس سرکاری لاٹری کا سب سے بڑا انعام25 کروڑ روپے کا ٹکٹ ان کے پاس ہے اور ان کی سب سے بڑی لاٹری نکل آئی ہے۔

اس سرکاری لاٹری کے نتائج کا اعلان کیرالہ اسٹیٹ لاٹری ڈپارٹمنٹ کرتا ہے۔ رواں ماہ 18 ستمبر کو اس کے نتائج کا اعلان کیا گیا تو اس میں لاٹری نمبر ٹی جے 750605 کے نام 25 کروڑ روپے کا انعام تھا اور اس ٹکٹ کے مالک انوپ تھے۔

اس لاٹری کے نتائج کا اعلان ریاست کے وزیرِ خزانہ کے این بالاگوپال نے کیا۔

بھارت کے نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق انوپ نے بتایا کہ انہوں نے یہ ٹکٹ اس لاٹری کے نتائج سے ایک دن قبل یعنی ہفتے کو ہی خریدا تھا۔

بھارتی اخبار 'انڈین ایکسپریس' کے مطابق انوپ نے کہا کہ یہ ٹکٹ ان کی اولین ترجیح نہیں تھی بلکہ وہ کسی اور نمبر کے ٹکٹ کی تلاش میں تھے۔

جب ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو معلوم ہوا کہ ایک رکشہ ڈرائیور کا 25 کروڑ روپے کی لاٹری نکلی ہے تو وہ اس ایجنسی پہنچے جہاں سے انوپ نے ٹکٹ خریدا تھا۔ وہاں انوپ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں بتایا کہ وہ رکشہ چلاتے ہیں البتہ وہ منصوبہ بندی کر رہے تھےکہ بینک سے قرضہ لے کر ملائیشیا چلے جائیں جہاں وہ بطور باورچی کام کریں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انہوں نے بینک سے تین لاکھ روپے کا قرضہ دینے کی درخواست کی تھی، جس دن ان کی لاٹری نکلی اسی دن انہیں بینک سے بھی فون آیا کہ ان کا قرضہ منظور ہو گیا ہے۔ البتہ انہوں نے بینک کو مطلع کیا کہ اب انہیں کسی بھی قرضے کی ضرورت نہیں ہے۔

انوپ نے لاٹری کا ٹکٹ پہلی بار نہیں خریدا تھا بلکہ وہ ایک زمانے سے یہاں قسمت آزما رہے تھے۔ ان کے مطابق 22 برس قبل جب ان کی عمر صرف 10 سال تھی، وہ اس وقت سے لاٹری کے ٹکٹ خرید رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ کبھی تو لاٹری میں چند سو روپے جیت پاتے تھے تو چند ایک بار صرف پانچ ہزار روپے تک ہی کا انعام ان کے نام رہا۔

پچیس کروڑ روپے کی لاٹری جیتنے کے حوالے سے وہ کہتے ہیں کہ انہیں امید نہیں تھی کہ اس قدر بڑا انعام ان کا بھی نکل سکتا ہے۔

انوپ نے بتایا کہ وہ ٹی وی پر اس لاٹری کے نتائج کا اعلان دیکھ رہے تھے کہ اسی دوران انہیں موبائل فون پر پیغام موصول ہوا کہ وہ بمپر پرائز کے حق دار ہیں۔ لیکن انہیں یقین نہ آیا تو انہوں نے اپنی اہلیہ کو وہ پیغام دکھایا اور اس نے بھی تصدیق کی کہ وہ ہی اس ٹکٹ نمبر کے مالک ہیں۔

’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق 25 کروڑ کی لاٹری میں ایک بڑی رقم ٹیکس کی مد اور دیگر میں کٹ جائے گی اور یوں انوپ 15 کروڑ روپے اس لاٹری کی رقم حاصل کر پائیں گے۔

انوپ کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ اس رقم سے سب سے پہلے اپنے اہلِ خانہ کے لیے گھر تعمیر کریں گے اور بقیہ رقم سے اپنا قرض اتار یں گے۔

انوپ لاٹری کی انعامی رقم سے اپنے خاندان کے افراد کی مدد کے خواہش مند ہیں جب کہ اس رقم سے وہ کیرالہ میں ہوٹل کھولنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔

ٹکٹ فروخت کرنے والی ایجنسی میں جب انوپ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے اس وقت ان کی اہلیہ بھی ان کے ہمراہ تھی، جنہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے شوہر کئی برس سے لاٹری کا ٹکٹ خرید رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب سے لوگوں کو معلوم ہوا کہ ان کا لاٹری کا ٹکٹ نکلا ہے، اس وقت سے مسلسل ان کا فون بج رہا ہے اور لوگوں کے فون آ رہے ہیں۔

انوپ نے ارادہ ظاہر کیا کہ وہ مستقبل میں بھی کیرالہ اسٹیٹ کی سرکاری لاٹری کا ٹکٹ خریدیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس اس لاٹری کی انعامی رقم 12 کروڑ روپے تھی اور وہ بھی ایک رکشہ ڈرائیو کے نام رہی تھی۔

اس لاٹری میں دوسرے نمبر پر انعام پانچ کروڑ روپے تھا جب کہ 10 افراد کو ایک کروڑ روپے کے انعامات دیے گئے۔اس کے ساتھ ساتھ پانچ لاکھ، ایک لاکھ، پانچ ہزار، تین ہزار، دو ہزار اور ایک ہزار روپے کے بھی بے شمار افراد کو انعامات دیے گئے۔

XS
SM
MD
LG