امریکہ کے وزیرِ خارجہ جان کیری جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کےلیے میانمار پہنچے ہیں۔
سیکریٹری کیری نے ہفتے کو اپنے دورے کے آغاز پر 'آسیان' ممالک کے سینئر سفارت کاروں اور نمائندوں کے ساتھ ملاقاتیں کیں جو تنظیم کی سالانہ 'سکیورٹی کانفرنس' میں شرکت کے لیے میانمار – جسے برما بھی کہا جاتا ہے – کے دارالحکومت نیپیدو میں جمع ہیں۔
اطلاعات ہیں سیکریٹری کیری کے دورے کے دوران ہونے والی ملاقاتوں اور سکیورٹی کانفرنس کے دوران بحیرۂ جنوبی چین میں حد بندیوں سے متعلق چین اور دیگر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے مابین تنازعات سرِ فہرست رہیں گے۔
امریکہ نے 'آسیان ' ممالک کو بحیرۂ جنوبی چین کے متنازع علاقوں میں تمام اشتعال انگیز سرگرمیاں روکنے سے متعلق ایک منصوبہ بھی تجویز کیا ہے۔
لیکن 'آسیان' ممالک کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ 2002ء میں طے پانے والے عدم جارحیت کے معاہدے کے باعث وہ امریکی منصوبے پر غور نہیں کر رہے ہیں۔
چین کے وزیرِ خارجہ وانگ یی امریکہ پر چین اور 'آسیان' ممالک کے درمیان سرحدی تنازعات کو ہوا دینے کا الزام عائد کرچکے ہیں۔
چین پورے بحیرۂ جنوبی چین کی ملکیت کا دعویدار ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اسے اپنی سلامتی اور خودمختاری کا تحفظ کرنے کا حق حاصل ہے۔
لیکن 'آسیان' کے رکن ملک - برونائی، ملائیشیا، فلپائن اور ویتنام – بھی بحیرۂ جنوبی چین کے بعض حصوں پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں جب کہ تائیوان بھی بحیرہ کے ایک حصے کا دعویدار ہے۔
'آسیان' ممالک کا کہنا ہے کہ وہ خودمختاری اور حد بندیوں سے متعلق تنازعات پر چین کے ساتھ 'آسیان' کے پلیٹ فارم سے ہی مذاکرات کرنے کے خواہش مند ہیں۔