اسلام آباد کے نواحی علاقے غوری ٹاؤن میں فائرنگ کے ایک واقعے میں ایک مذہبی تنظیم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ مسعود الرحمن عثمانی قاتلانہ حملہ میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ دو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے غوری ٹاؤن کے داخلی راستہ کے قریب ان کی گاڑی میں انہیں نشانہ بنایا اور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
اسلام آباد پولیس نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تھانہ کھنہ کے علاقہ غوری ٹاون میں گاڑی پر فائرنگ کے نتیجہ میں ایک شخص اور ایک زخمی ہو گیا ہے۔پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت مولانا مسعود الرحمن عثمانی کے نام سے ہوئی ہے۔
واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پرپہنچ گئی۔ پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزمان کو ٹریس کیا جا رہا ہے اور جلد ملزمان کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
مولانا مسعود الرحمن عثمانی کو شدید زخمی حالت میں پمز اسپتال لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی ہلاکت کی تصدیق کردی جس کے بعد پوسٹ مارٹم کے بعد لاش لواحقین کے حوالے کردی گئی۔
اس ہلاکت کے بعد مذہبی تنظیم سنی علما کونسل نے میت کو آبپارہ سے جلوس کی شکل میں پارلیمنٹ تک لے جانے اور ہاؤس کے سامنے نمازہ جنازہ ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مولانا مسعود کی میت رات گئے آبپارہ میں رحمانی مسجد منتقل کردی گئی۔ جماعت کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ ہفتہ کے روز دن دو بجے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نمازجنازہ ادا کی جائے گی۔
اسلام آباد پولیس نے اس سلسلے میں ریڈ زون کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ڈی چوک سمیت ریڈ زون کے بیشتر داخلی راستے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پولیس کی بھاری نفری ریڈ زون کے داخلی راستوں پر موجود ہے اور سنی علما کونسل کے رہنماؤں سے نمازجنازہ پارلیمنٹ کی بجائے کسی اور مقام پر ادا کرنے کے لیے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔
اس بارے میں مزید تفصیلات موصول ہو رہی ہیں۔
فورم