'نو مور امریکہ' کے نام سے پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاهور میں مال روڈ پر جماعت اسلامی پاکستان نے احتجاجي مظاہرہ کیا اور چیئرنگ کراس سے شملہ پہاڑی تک 'ہم ہیں پاکستان' کے نام سے احتجاجي ریلی نکالی۔
ریلی کی قیادت جماعت اسلامی لاهور کے امیر امیر العظیم نے کی جس میں مختلف طلبہ تنظیموں اور وکلاء گروپ بھی شریک ہوئے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امیر العظیم نے کہا کہ امریکی صدر پاکستان کو کمزور نہ سمجھے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں لیکن اس کی ان قربانیوں کی قدر کرنے کی بجائے اسے دھمکیاں دی جا رہی ہیں، جو کسی صورت قبول نہیں۔
امیر العظیم نے کہا کہ امریکہ بھارت اور اسرائیل کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہا ہے، جس میں اُسے ناکامی ہو گی۔
لاہور ہی میں مسلم لیگ قائداعظم کی جانب سے مونس الہٰی کی قیادت میں 'خوددار پاکستان ریلی' ڈیوس روڈ سے پریس کلب تک نکالی گئی جس میں خواتین سمیت دیگر کارکنوں نے شرکت کی۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مؤنس الہٰی نے کہا کہ امریکہ کو افغانستان میں شکست ہوئی ہے اور اب وہ اپنی شکست کا سارا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے۔
مؤنس الہٰی نے کہا کہ ریلی نکالنے کا واحد مقصد دنیا اور خاص طور پر امریکہ کو بتانا ہے کہ پاکستانی عوام ملک کی سلامتی اور دفاع کے لیے ہر وقت تیار اور متحد ہے۔
مؤنس الہٰی نے کہا کہ پاکستانی عوام کسی کے سامنے نہیں جھکے گی اور ملک کے خلاف ہر محاظ پر بھرپور دفاع کیا جائے گا۔
لاہور میں امریکی سفارت خانہ لاهور پریس کلب سے چند میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ پریس کلب دونوں ریلیاں اکٹھی ہوئی اور امریکہ مخالف نعرے لگائے گئے۔