2005ء میں قتل ہونے والے سابق لبنانی وزیر اعظم رفیق حریری کی تحقیقات کرنے والا ٹربیونل مقدمے کی فوری سماعت کے لیے اقدامات کررہاہے۔
ڈنمارک کے قصبے لیڈشنڈم میں ٹربیونل دوسرے امور کے ساتھ اس چیز کے تعین کے لیے پیر کو سماعت کررہاہے کہ اسے واقعہ کو کس طرح اورکس لبنانی یا بین الاقوامی قانون کے تحت دہشت گردی کی ایک کارروائی کے طورپر دیکھا جائے۔
عدالت کو توقع ہے کہ ان قانونی سوالات کی وضاحت سے وہ 14 فروری 2005ء کو بیروت میں ہونے والے اس ٹرک بم دھماکے میں ملوث مشتبہ افراد کے خلاف فوری سماعت کرسکے گی جس میں وزیر اعظم رفیق حریری سمیت 22 دوسرے افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
لبنانی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ یہ کہہ چکی ہے کہ اسے توقع ہے کہ مقدمے میں اسے ملوث کیا جائے گا، اور یہ کہ وہ اسے تسلیم نہیں کرےگی۔ حزب اللہ نے پچھلے ماہ وزیر اعظم سعد حریری کی مخلوط حکومت سے الگ ہوگئی تھی، جس کے نتیجے میں ان کی حکومت تحلیل ختم ہوگئی تھی۔
سعد حریری جو مقتول وزیر اعظم اور راہنما کے فرزند ہیں ، اس وقت تک عبوری وزیر اعظم کے طورپر کام کرتے رہیں گے جب تک حزب اللہ کے حمایت یافتہ نامزد وزیر اعظم نجیب مکاتی نئی اتحادی حکومت قائم نہیں کرلیتے۔