مراکش کے بادشاہ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ چار روز سے کنوئیں میں پھنسا پانچ برس کا بچہ ہلاک ہو گیا ہے۔
مراکش کے بادشاہ محمد چہارم نے بچے کے والدین سے اظہار افسوس کیا ہے۔
اس بچے کو جس کا نام ریان تھا، ہفتے کے روز ریسکیو اہلکاروں نے ایک طویل ریسکیو آپریشن کے بعد کنوئیں سے نکالا تھا۔ اس بچے کے کنوئیں میں پھنسنے کی خبر کو دنیا بھر میں بے چینی سے دیکھا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے رپورٹر کے مطابق جب اس بچے کو ریسکیو کے مقصد سے کھو دی گئی گہری ٹنل سے نکالا گیا تو اسے پیلی چادر میں لپیٹا گیا تھا۔
اس بچے کے والدین کو اس کے کنوئیں سے نکالے جانے سے پہلے ایمبولینس تک پہنچا دیا گیا تھا۔
پانچ برس کا ریان منگل کی شام مراکش کی شمالی صوبے شفشاون میں اپنے گھر کے نزدیک 32 میٹر گہرے کنوئیں میں گر گیا تھا۔ وہ ایسے تنگ سوراخ میں پھنس گیا تھا جہاں تک ریسکیو اہلکاروں کا پہنچنا ناممکن تھا۔
تین دن تک کئی اہلکار اس کنوئیں کے پاس ہی ایک کھائی کھودتے رہے۔ جمعے کو اس کھائی سے ایک ٹنل کھودی جانے لگی تاکہ بچے تک رسائی ہو سکے۔ اس مقصد کے لیے ایسے انجینئرز کی مدد بھی حاصل کی گئی جو زیر زمین مٹی کی معلومات کے ماہر ہیں۔
تیمرانی نے مقامی ٹی وی چینل ٹو ایم سے بات کرتے ہوئے ہفتے کو بتایا کہ ریسکیو اہلکار جس تنگ سوراخ میں بچہ پھنسا ہوا ہے اس سے محض دو میٹر دور ہیں۔
ان کے مطابق ٹنل کھودتے ہوئے ریسکیو اہلکاروں کا سامنا ایک پتھر سے ہوا جس کو احتیاط سے ہٹایا گیا تاکہ جس سوراخ میں بچہ پھنسا ہوا ہے اس میں دراڑیں نہ پڑ جائیں۔ ان کے مطابق کسی بھی بے احتیاطی کی صورت میں ریسکیو اہلکاروں اور بچے کی جان و خطرہ ہو سکتا تھا۔
اس کنوئیں کے ساتھ کھائی کھودنے میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑا تاکہ بچے کے ارد گرد مٹی اس پر گر نہ جائے۔
بچے کے والدین کی دلجوئی کے لیے پورا گاؤں ریسکیو آپریشن کے دوران موجود تھا۔
قریب پانچ سو کی آبادی والے اس گاؤں میں کئی ایسے گہرے کنوئیں ہیں۔ اے پی کے مطابق یہ ایک پہاڑی علاقہ ہے جہاں حشیش اگائی جاتی ہے۔ اکثر کنوئیں پر حفاظتی کور لگائے گئے ہیں۔
اس بات کی واضح معلومات حاصل نہیں ہوسکیں کہ یہ بچہ کنوئیں میں کیسے گرا تھا۔
ملک بھر میں مراکشی شہری سوشل میڈیا پر اس بچے کے بچنے کی امید ظاہر کر رہے تھے۔ اس کے لیے سوشل میڈیا پر #SaveRayan ٹرینڈ کرتا رہا جس کی وجہ سے دنیا بھر میں اس آپریشن کے لیے توجہ پائی جاتی تھی۔
اتوار کے روز ایک بیان میں پاپ فرانسس نے مراکش کے لوگوں کی جانب سے ریان کو بچانے کے لیے کی گئی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں لوگوں سے ملاقات کے دوران مراکش کے شہریوں کی جانب سے اس آپریشن کے لیے تمام تر کوششیں کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔