رسائی کے لنکس

امریکی جمناسٹک جنسی ہراسانی کا نشانہ بننے والی خواتین کو 38 کروڑ ہرجانہ ادا کرے گا


سیکڑوں بچیوں اور خواتین نے الزام لگایا تھا کہ مشی گن سٹیٹ یونی ورسٹی، یو ایس اے جمناسٹکس جو اولمپئینز کی تربیت کرتے ہیں اور یو ایس اے جمناسٹکس کے مشی گن جم میں کام کرتے ہوئے لیری نصر نے انہیں طبی امداد کے بہانے جنسی طور پر ہراساں کیا ہے۔
سیکڑوں بچیوں اور خواتین نے الزام لگایا تھا کہ مشی گن سٹیٹ یونی ورسٹی، یو ایس اے جمناسٹکس جو اولمپئینز کی تربیت کرتے ہیں اور یو ایس اے جمناسٹکس کے مشی گن جم میں کام کرتے ہوئے لیری نصر نے انہیں طبی امداد کے بہانے جنسی طور پر ہراساں کیا ہے۔

یو ایس اے جمناسٹکس اور قومی ٹیم کے سابق ڈاکٹر لیری نصر کے ہاتھوں جنسی ہراسانی کا نشانہ بننے والی سیکڑوں خواتین کے مابین طویل قانونی جنگ کا اختتام ہو گیا ہے۔ فریقین کے درمیان 38 کروڑ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق امریکی ریاست انڈیاناپولس میں واقع ایک وفاقی عدالت نے یو ایس اے جمناسٹکس، یو ایس اولمپکس اینڈ پیرالمپکس کمیٹی اور پانچ سو سے زائد مدعین کے مابین معاہدے کی منظوری دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ کی اولمپکس کی تحریک میں سب سے بڑے جنسی ہراسانی کے اسکینڈل کا ایک باب بند ہو گیا ہے۔

لیری نصر نے 300 سے زائد افراد کو ہراسانی کا نشانہ بنایا تھا جب کہ باقی افراد کو یو ایس اے جمناسٹکس سے تعلق رکھنے والے دیگر حکام کی جانب سے ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ستمبر میں نوے فی صد متاثرین نے عارضی طور پر 42 کروڑ ڈالر سے زائد کے ہرجانے کے معاہدے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ تاہم عدالت نے پیر کو 38 کروڑ ڈالر ہرجانے کے معاہدے کو منظور کیا ہے۔

یاد رہے کہ سیکڑوں بچیوں اور خواتین نے الزام لگایا تھا کہ مشی گن اسٹیٹ یونی ورسٹی، یو ایس اے جمناسٹکس جو اولمپئینز کی تربیت کرتے ہیں اور یو ایس اے جمناسٹکس کے مشی گن جم میں کام کرتے ہوئے لیری نصر نے انہیں طبی امداد کے بہانے جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔

لیری نصر نے عدالت میں خواتین جمناسٹک کھلاڑیوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کے جرم کا اقرار کیا تھا۔ انہیں 2018 میں 40 سے 175 برس کی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

کراچی کا مفت جمناسٹک سکول
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:08 0:00

لیری نصر کے ہاتھوں جنسی تشدد کی تفصیلات سب سے پہلے 2016 میں منظر عام پر لانے والی خاتون ریچل ڈین ہولینڈر نے کہا ہے کہ قانونی جنگ پیسے کے لیے نہیں بلکہ تبدیلی کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمناسٹک کمیٹی میں تبدیلی سے متعلق سفارشات بہتری کے عمل کے لیے اہم ہیں۔

انہوں نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خواتین کی قانونی جنگ اس بات کی درست تشخیص کے بارے میں ہے کہ کہاں خرابی پیدا ہوئی اور اب اس کی تشخیص کے بعد یہ ممکن بنانا ہے کہ یہ سب کچھ آئندہ نسل کے ساتھ نہ ہو۔

اس خبر کے لیے کچھ مواد 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG