عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں پولیو وائرس پھیلنے کی وجہ کراچی، حیدرآباد اور خیبرپختونخوا میں پولیو ٹیموں پر حملوں کو قراردیا ہے، جس کے باعث ان مقامات اور علاقوں میں انسداد پولیو مہم متاثر ہوئی۔
عالمی ادارہ صحت، یونیسیف اور وزیراعظم کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ اعلامِیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں پولیو وائرس صوبہ خیبرپختونخوا اور سندھ کے شہر کراچی اور حیدرآباد کے باعث پھیلا ہے۔ ۔پاکستان میں کئے گئے پولیو ٹیموں پر حملے پولیو کیخلاف جنگ میں بڑی رکاوٹ بنے۔
اعلامئے کے مطابق گزشتہ سال 2012 میں پولیو کے کیسز میں 71 کمی واقع ہوئی، جبکہ خیبرپختونخوا میں گزشتہ سال سب سے زیادہ پولیو کے کیسزسامنے آئے، جن کی تعداد 27 ہے۔ فاٹا سے 20، بلوچستان سے 4 کیسز اور سندھ سے بھی 4 کیسز جبکہ پنجاب میں سب سے کم صرف 2 کیسز سامنے آئے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں رواں سال کے آغاز میں ہی پولیو وائرس کے دو کیسز سامنے آچکے ہیں۔ پولیو وائرس سے متاثر ہونےوالے ان بچوں میں سے ایک کا تعلق کراچی جبکہ دوسرے کا تعلق پشاور سے بتایا گیا ہے۔
دوسری جانب، پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا اور دیگر شہروں میں رواں ماہ شروع کیجانے والی انسداد پولیو مہم کے دوران حکومت کی جانب سے سخت سیکیورٹی کے انتظامات کئے جائیں گے، جبکہ پولیو ٹیموں کو تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت، یونیسیف اور وزیراعظم کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ اعلامِیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں پولیو وائرس صوبہ خیبرپختونخوا اور سندھ کے شہر کراچی اور حیدرآباد کے باعث پھیلا ہے۔ ۔پاکستان میں کئے گئے پولیو ٹیموں پر حملے پولیو کیخلاف جنگ میں بڑی رکاوٹ بنے۔
اعلامئے کے مطابق گزشتہ سال 2012 میں پولیو کے کیسز میں 71 کمی واقع ہوئی، جبکہ خیبرپختونخوا میں گزشتہ سال سب سے زیادہ پولیو کے کیسزسامنے آئے، جن کی تعداد 27 ہے۔ فاٹا سے 20، بلوچستان سے 4 کیسز اور سندھ سے بھی 4 کیسز جبکہ پنجاب میں سب سے کم صرف 2 کیسز سامنے آئے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں رواں سال کے آغاز میں ہی پولیو وائرس کے دو کیسز سامنے آچکے ہیں۔ پولیو وائرس سے متاثر ہونےوالے ان بچوں میں سے ایک کا تعلق کراچی جبکہ دوسرے کا تعلق پشاور سے بتایا گیا ہے۔
دوسری جانب، پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا اور دیگر شہروں میں رواں ماہ شروع کیجانے والی انسداد پولیو مہم کے دوران حکومت کی جانب سے سخت سیکیورٹی کے انتظامات کئے جائیں گے، جبکہ پولیو ٹیموں کو تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔