وفاقی ادارہ شماریات لیبر فورس نے سروے 2010-11 جاری کردیا ہے جس کے مطابق پاکستان میں شرح خواندگی58.5فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ دیہی علاقوں کی نصف آبادی اب بھی زیور تعلیم سے محروم ہے ۔ زراعت کا شعبہ ملک کی 45 فیصد افراد قوت کو براہ راست روزگار فراہم کر رہا ہے۔ صنعت 21.2 اور خدمات کے شعبے سے 33.7 فیصد افراد قوت وابستہ ہے۔ملک کی مجموعی آبادی کا32.8 فیصد حصہ اقتصادی سرگرمیوں میں شریک ہے۔
منگل کو سیکرٹری شماریات آصف باجوہ نے وفاقی ادارہ شماریات کے ڈائریکٹر جنرل عامر محمود چیمہ کے ہمراہ لیبر فورس سروے کی تفصیلات کا اجراء کیا۔ سروے رپورٹ کے مطابق مالی سال 2010-11 میں پاکستان میں شرح خواندگی57.7 فیصد سے بڑھ کر 58.5 فیصد تک پہنچ گئی۔ مردوں میں خواندگی کی شرح70.2 جبکہ خواتین میں 46.3 فیصد ہے۔ دیہی علاقوں میں یہ شرح50.2 اورشہری علاقوں میں 73.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
دیہی علاقوں میں مردوں میں خواندگی کی شرح 64.5 اور خواتین میں 35.6 فیصد جبکہ شہری علاقوں میں یہ بالترتیب 80.5 فیصد اور 66.4 فیصد ہے۔ سروے کے مطابق آبادی کا 32.8 فیصد اقتصادی سرگرمیوں میں براہ راست شرکت کرتا ہے۔ دیہی علاقوں میں یہ شرح 34.3 فیصد جبکہ شہری علاقوں میں 30 فیصد ہے۔ پاکستان کے 49.3 فیصد مرد اور صرف 15.6 فیصد خواتین ملک کی اقتصادی سرگرمیوں میں شامل ہوتے ہیں۔
دیہی علاقوں کی خواتین شہری آبادیوں کی نسبت اقتصادی سرگرمیوں میں زیادہ ہاتھ بٹاتی ہیں۔ دیہی علاقوں میں خواتین کی اقتصادی سرگرمیوں میں شرکت کی شرح 19.4 فیصد جبکہ شہری علاقوں میں 8.1 فیصد ہے۔ سروے کے مطابق افرادی قوت کا 45.1 فیصد زراعت، 21.2 فیصد صنعت اور 33.7 فیصد خدمات کے شعبہ سے وابستہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران یہ شرح باالترتیب 45 فی صد اور2009 میں34.1 فیصد رہی تھی۔
لیبر فورس سروے میں بتایا گیا ہے کہ افرادی قوت کا 36 فیصد ملازمت پیشہ ہے۔ 34.9 فیصد اپنے کاروبار کر رہے ہیں1.4 فیصد آجران ہیں۔ لیبر سروے کے مطابق پاکستان میں بیرزوگاری کی شرح چھ فیصد تک پہنچ گئی ہے جو گزشتہ برس 5.6 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
مردوں میں بیروزگاری کی شرح4.4 فیصد سے بڑھ کر 5.1 فیصد ہوگئی تاہم خواتین میں یہ شرح 9.5 سے کم ہوکر 8.9 فیصد پر آگئی۔ دیہی علاقوں میں بیروزگاری 4.7 فیصد رہی جوگزشتہ مالی سال کے دوران 4.8 فیصد تھی جبکہ شہری علاقوں میں یہ 7.2 سے بڑھ کر 8.8 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔
شہری آبادی میں مردوں میں بے روزگاری کی شرح 5.3 فیصد سے بڑھ کر 7.1 اور دیہی علاقوں میں 3.9 فیصد سے بڑھ کر چار فیصد ہوگئی ہے تاہم دیہی خواتین میں یہ شرح 7.2 فیصد سے کم ہوکر 6.4 اور شہری خواتین میں 20.8 سے کم ہوکر20.7 فیصد پر آگئی۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1